سکھر: پرائیویٹ کمپنیز میں کام کرنے والی خواتین کے ساتھ جنسی ہراسگی کے واقعات میں اضافہ
خواتین کے ساتھ جنسی ہراسگی کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سماجی حلقوں نے ذمے داروں کو سرعام سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
سکھر میں پرائیویٹ کمپنیز میں کام کرنے والی خواتین کے ساتھ جنسی ہراسگی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا جس پر سماجی حلقوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سکھر میں پرائیویٹ کمپنیز میں کام کرنے والی خواتین کو جنسی طور ہراساں کیے جانے کے واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، خواتین کے لیے نازیبا الفاظ کا استعمال عام ہو گیا ہے ، متاثرہ خواتین نے انسانی حقوق و خواتین کے لیے کام کرنے والی تنظیموں اور انتظامیہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سندھ ہائی کورٹ کا 30 مئی تک دعا زہرا کو پیش کرنے کا حکم
سکھر:مقامی آرتھو سرجن نے پیدائشی ٹیڑے پاؤں کا بغیر آپریشن علاج کرکے تاریخ رقم کردی
سکھر شھر اور ضلع میں کاسمیٹکس ادویات و دیگر پرائیویٹ کمپنیوں میں غربت سے مجبور ہو کر کام کرنے والی خواتین کو جنسی طور ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔
اس طرح کا ایک واقع سکھر کے علاقے مال گودام میں واقع لاہور کی ایک کاسمیٹکس کمپنی میں کام کرنے والی خواتین کو سیلری دینے کے بہانے ڈسٹریبیوٹر اور ان کے کارکنان نے نازیبا اور ناشائستہ زبان استعمال کی۔
اس پورے واقعے کو علاقہ مکینوں نے بھی دیکھا۔ متاثرہ خواتین نے انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں اور انتظامیہ سے واقعے کا نوٹس لیکر اس طرح کے واقعات کے سدباب کا مطالبہ کیا ہے۔
سماجی حلقوں نے خواتین کے ساتھ ہراسانی کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام اور ضلعی انتظامیہ سے ذمے داران کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایسے مجرموں کو عبرت کا نشانہ بنایا جانا چاہیے جو دوسروں کے گھروں کی عزت کو اپنی ذاتی جاگیر سمجھتے ہیں اور اپنے گھروں کی ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں کو بھول جاتے ہیں ، ایسے لوگوں کو سب کے سامنے لانا چاہیے تاکہ ان کے گھروں کی عزتوں کو پتا چلا کے ان کے مرد حضرات نامحرم اور مجبور عورتوں کے ساتھ کیا کرتے ہیں۔