عبدالقدوس بزنجو کے خلاف تحریک عدم اعتماد، محرکین کے آپسی جھگڑے کی نظر ہوگئی

سابق وزیر اعلٰی جام کمال نے الزام لگایا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب بنانے کے حوالے سے وفاق نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی۔ مخالف ہم خیال گروپ مطلوبہ ارکان کی حمایت حاصل نہ کرسکا۔ تحریک عدم اعتماد کے لئے 13 ارکان کی ضرورت تھی تاہم 11 ارکان نے حمایت میں ووٹ دیئے۔ سابق وزیر اعلٰی جام کمال نے الزام لگایا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب بنانے کے حوالے سے وفاق نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس صبح دس بجے بلایا گیا تھا تاہم یہ اجلاس پانچ گھنٹے تاخیر سے ہوا۔ قائم مقام اسپیکر سردار بابر خان موسیٰ خیل نے اجلاس کی صدارت کی۔

اسمبلی قواعد کے مطابق تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے لئے محرک کو 65 کے ایوان میں 13 ارکان کی حمایت درکار ہوتی ہے تاہم بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں 13 کی بجائے 11 اراکین نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کی۔تحریک پر دستخظ کرنے والے ایک رکن مبین خلجی نے گذشتہ شب وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو کی حمایت کا اعلان کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

سی ٹی ڈی کی تربت میں کارروائی، مجید بریگیڈ کی خاتون دہشتگرد اور ساتھی گرفتار

بلوچستان میں میوزیکل چیئر کی تبدیلی کا سلسلہ جاری، ایک اور وزیراعلیٰ کی رخصتی کی تیاری

تحریک عدم اعتماد جمع کرانے والے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کا ہم خیال گروپ ارکان کی مطلوبہ حمایت حاصل نہ کرسکا اور مطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے پر قرارداد پیش کرنے کی کارروائی مسترد کر دی گئی۔

بلوچستان اسمبلی کے 14 اراکین نے 18 مئی کو سابق وزیر اعلیٰ جام کمال خان  اور پی ٹی آئی کے رہنما سردار یار محمد رند کی سربراہی میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے پارلیمانی رہنما اصغر اچکزئی کی حمایت سے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی تھی۔

تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے معاملے پر حکومتی رکن میراسد بلوچ اور تحریک عدم اعتماد کے محرک سرداریارمحمدرند میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

بلوچستان اسمبلی کی کارروائی جاری تھی کہ اپوزیشن رکن شام لال لاسی کی جانب سے کورم کی نشاندہی کی گئی اور کورم پورا نہ ہونے پر بلوچستان اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔

سابق وزیراعلی بلوچستان جام کمال کا تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں موجودہ وفاقی حکومت میں شامل جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وفاق نے ہم سے جو وعدہ کیا وہ وفا نہیں کیا، ساتھیوں کے ساتھ مشاورت کرکے مستقبل کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں پہلے سے ہی معلوم تھا کہ ہمارا نمبر گیم پورا نہیں ہے۔

وزیر اعلیٰ بلو چستان میر عبدالقدوس بزنجو نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انہیں جو مینڈیٹ ملا ہے اس کے تحت وہ عوام کی خدمت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سب نے دیکھ لیا کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والے ان کے مخالفین کے پاس مطلوبہ تعداد نہیں تھی۔

متعلقہ تحاریر