سال 2020: خیبرپختونخوا اسمبلی سے وزراء کی غیرحاضری

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان پورے سال کے سیشن میں صرف ایک دن اسمبلی آئے۔

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کی اسمبلی کا ایک اور سال مکمل ہوگیا ہے۔ متعدد وزراء سمیت خود وزیراعلیٰ محمود خان کی حاضری بھی سب سے کم رہی۔

سال 2020 میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے پانچ سیشنز میں 49 اجلاس بلائے گئے، جس میں اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے 37 چھٹیاں کیں۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان پورے سال کے سیشن میں صرف ایک دن اسمبلی آئے۔ وہ اسمبلی کے چار سیشنز میں ایوان سے غائب رہے۔

دوسری جانب کچھ ایسے ممبران بھی ہیں جو پورا سال تمام سیشنز میں موجود رہے۔ ان میں اے این پی کے صلاح الدین اور جماعت اسلامی کی حمیرہ خاتون کی حاضری سو فیصد رہی۔

اسپیکر اسمبلی مشتاق غنی 42 بار اسمبلی اجلاس میں شریک ہوئے۔ جبکہ صوبائی وزیر شہرام ترکئی 41، عاطف خان 32، صوبائی وزیر لیاقت خٹک 33 اجلاسوں سے غائب رہے۔ اسی طرح وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ 24 اور وزیر خزانہ تیمور جھگڑا 30 اجلاسوں سے غیر حاضر رہے۔

یہ بھی پڑھیے

سال 2020 : پنجاب اسمبلی کی بیشتر قائمہ کمیٹیز غیر فعال

صوبائی مشیر ضیاءاللہ بنگش 33، ایم پی اے امجد آفریدی 36 اور ایم پی اے احتشام اکبر 26 اجلاسوں سے غائب رہے۔ وزیر سوشل ویلفیئر نے 26 اجلاسوں میں شرکت کی۔ جبکہ ایم پی اے فیصل امین گنڈاپور 39، طفیل انجم 38 اجلاسوں سے غیرحاضر رہے۔

ممبر اسمبلی محمد علی ترکئی نے صرف ایک اجلاس میں شرکت کی اور شکیل احمد بھی 40 اجلاس میں غیر حاضر رہے۔

صوبائی وزیر خوراک قلندر لودھی، ایم پی اے لیاقت خان، عبدالسلام، خوشدل خان نے 45 اجلاسوں میں شرکت کی۔ خواتین اراکین اسمبلی میں ایم پی اے ملیحہ اصغر 43 اور مومنہ باسط 41 اجلاسوں سے غائب رہیں۔

حکومتی بینچ کی نسبت اپوزیشن اراکین نے زیادہ تر اجلاسوں میں شرکت کی۔ خاص طور پر خواتین ایم پی ایز میں ایم ایم اے کی ریحانہ اسماعیل اور اے این پی کی شگفتہ ملک صرف ایک ایک دن اجلاس سے غائب رہیں۔ جبکہ اقلیتی رکن روی کمار نے صرف ایک اور پیپلزپارٹی کی نگہت اورکزئی نے دو چھٹیاں کی۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے