نواز شریف انڈیا کے ساتھ غیرمشروط تعلقات چاہتے تھے، عبدالباسط

سابق ہائی کمشنر عبدالباسط کے مطابق سجن جندال مودی اور نواز شریف میں خفیہ پیغامات کا ذریعہ تھے۔

انڈیا میں سابق پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط  کا کہنا ہے کہ ’سابق وزیراعظم نواز شریف انڈیا کے ساتھ یکطرفہ اور غیرمشروط تعلقات چاہتے تھے۔ انڈیا کی معروف کاروباری شخصیت سجن جندال مودی اور نواز شریف کے درمیان خفیہ پیغامات کے تبادلوں میں اہم کردار ادا کیا کرتے تھے۔‘

ایک انڈین ویب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے دو قریبی ساتھی سرتاج عزیز اور طارق فاطمی معذرت خواہانہ انداز میں مودی کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے تیار رہتے تھے۔

سابق ہائی کمشنر عبدالباسط کا کہنا تھا کہ نواز شریف انڈیا کے حوالے سے جو فیصلے کرتے تھے وہ بالکل اکیلے اور بغیر کسی شرط کے کرتے تھے جبکہ سرتاج عزیز اور طارق فاطمی ہر فیصلے میں نواز شریف کے ساتھ ہوتے تھے۔ پاکستانی مفادات کو پس پشت ڈال کر انڈین وزیراعظم نریندر مودی کی خواہشات کو ترجیج دی جاتی تھی۔

عبدالباسط کا کہنا تھا کہ 2015 کے مشترکہ اعلامیے کے موقع پر سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد کا انداز ناقابل فراموش تھا۔ وہ مشترکہ اعلامیے میں انڈیا کو کچھ بھی دینے کو تیار تھے۔

سابق ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اپنے 2 مشیروں سرتاج عزیز اور طارق فاطمی کے مشورے پر چلتے تھے اور بہت سارے ایسے فیصلے کرجاتے تھے جن کا مجھے بھی علم نہیں ہوتا تھا۔

یہ انٹرویو اس وقت سامنے آیا ہے جب انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے 23 مارچ (یومِ پاکستان) کے موقع پر وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے مبارکباد کے ساتھ نیک خواہشات اور پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کی خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

انڈین وزیراعظم نریندرمودی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ یوم پاکستان پر پاکستانی عوام کو مبارکباد دیتا ہوں۔ ہمسایہ ملک ہونے کی حیثیت سے پاکستان کے عوام کے ساتھ خوشگوار تعلقات چاہتے ہیں۔ اس کے لیے دہشتگردی اور دشمنی سے پاک اعتماد پر مبنی ماحول اہم ہے۔

نواز شریف انڈیا عبدالباسط

یہ بھی پڑھیے

کیا انڈیا پاکستان امن ڈیل متحدہ عرب امارات نے کرائی؟

بظاہر سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں انڈیا کے ساتھ تمام معاملات ضابطوں کی کارروائی کو پس پشت ڈال کر طے کیے جاتے تھے لیکن اب اِس معاملے میں یہ پیشرفت ہوئی ہے کہ بیانات اور خطوط منظر عام پر آ رہے ہیں۔

تاہم نریندر مودی کے خط پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور انڈیا میں امن اس خطے کی ترقی کا ضامن ہے لیکن امن صرف خواہش ہی رہے گا۔ اگر انڈیا یہ سمجھے کہ کشمیر پر پاکستان انڈیا کا آئینی حق تسلیم کرے تو ایسی چالاکیاں کبھی پہلے کام نہیں آئیں اور نہ ہی اب آسکیں گی۔

متعلقہ تحاریر