شہباز شریف رہا، نواز شریف کی جائیداد نیلام

ایک طرف عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو رہا کردیا تو دوسری جانب ایک اور عدالت نے پارٹی کے قائد نواز شریف کی جائیداد نیلام کرنے کا حکم دے دیا۔

جمعے کا دن پاکستان کی ایک بڑی سیاسی جماعت مسلم لیگ (ن) کے لیے خوشی اور غم دونوں سے ملا جلا رہا۔ ایک طرف عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو رہا کردیا تو دوسری جانب ایک اور عدالت نے پارٹی کے قائد نواز شریف کی جائیداد نیلام کرنے کا حکم دے دیا۔

نواز شریف کی جائیداد نیلام کرنے کا حکم

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی احتساب عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو توشہ خانہ ریفرنس میں اشتہاری ہونے پر جائیداد نیلام کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ بینک اکاؤنٹس اور مختلف کمپنیوں کے شیئرز سے حاصل رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستانی نواز شریف کی تقریر سے متعلق کیا سوچتے ہیں؟

جائیداد نیلامی کی درخواست نیب نے دائر کی

نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس میں نواز شریف کی جائیداد نیلامی کے معاملے پر  احتساب عدالت نمبر 3 میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ 2 صفحات پر مشتمل درخواست میں جائیداد کی تفصیل بھی شامل تھی۔

درخواست میں کیا موقف اپنایا گیا تھا؟

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نواز شریف کو توشہ خان ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے اشتہاری قرار دیا گیا تھا مگر 6 ماہ گزر جانے کے باوجود سابق وزیراعظم عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے۔

نواز شریف کی منقولہ وغیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات

نیب رپورٹ میں درج تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے 4 کمپنیز میں شیئر ہیں۔ محمد بخش ٹیکسٹائل ملز میں نواز شریف کے 4 لاکھ 67 ہزار 950 شیئرز ہیں۔ حدیبیہ پیپر ملز میں نواز شریف 3 لاکھ 43 ہزار 425 شیئرز کے مالک ہیں حدیبیہ انجینئرنگ کمپنی میں نواز شریف کے شیئرز کی تعداد 22 ہزار 213 ہے۔ جبکہ نواز شریف اتفاق ٹیکسٹائل ملز میں 48 ہزار 606 شیئرز کے مالک ہیں۔

نواز شریف
بی بی سی

نواز شریف کے 4 کمپنیز میں شیئرز فروخت کرنے سے متعلق چیئرمین سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) کو ہدایت کی گئی ہے۔

گاڑیاں بھی قبضے میں لے کر نیلام کی جائیں گی

عدالت نے فیصلے میں یہ بھی حکم دیا ہے کہ نواز شریف کی گاڑیاں پولیس کی مدد سے قبضے میں لے کر 30 دن کے اندر نیلام کی جائیں۔ فیصلے میں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر (ای ٹی او) لاہور اور اسلام آباد کو نواز شریف کی 3 گاڑیاں اور 2 ٹریکٹر بھی فروخت کرنے کا حکم دیا گیا۔

بینک اکاؤنٹس میں کتنی رقم ہے؟

سابق وزیراعظم نواز شریف کے مختلف بینکوں میں 3 غیر ملکی کرنسی سمیت 8 اکاؤنٹس شامل ہیں۔ 5 بینک اکاؤنٹس میں 6 لاکھ 12 ہزار روپے موجود ہیں۔ جبکہ غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس میں 566 یوروز، 698 امریکی ڈالرز اور 498 برطانوی پاؤنڈز موجود ہیں۔

نواز شریف کی لاہور، مری اور دیگر شہروں میں جائیدادیں

نیب کے مطابق لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) لاہور شیخو پورہ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز اور مری کے اسسٹنٹ کمشنر اور گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے رپورٹ دی ہے کہ نواز شریف اور ان کے زیر کفالت افراد کے نام لاہور، شیخوپورہ، مری اور ایبٹ آباد میں جائیدادیں ہیں۔

مری اور چھانگہ گلی کے گھر پر مریم نواز کا اعتراض

عدالت نے فیصلے میں حکم جاری کیا کہ جس جس جائیداد پر اعتراض نہیں آیا اس کی نیلامی کی جا سکے گی۔ مری اور چھانگہ گلی کے گھر کی ضبطی پر مریم نواز نے اعتراض کر رکھا ہے۔

مریم نواز کو گرفتاری سے قبل آگاہ کرنے کا فیصلہ قانون کے مطابق ہے؟
The News

عدالت کے فیصلے کے مطابق نواز شریف کی  جائیدادیں متعلقہ صوبائی حکومت نیلام کرسکے گی۔ جبکہ عدالتی فیصلے میں ڈی سی لاہور اور ڈی سی شیخوپورہ کو نواز شریف کی اراضی فروخت کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 60 روز کے اندر رپورٹ پیش کی جائے اور جائیدادیں نیلام کر کے رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔

شہباز شریف ضمانت پر جیل سے رہا

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کے کیس میں ضمانت کی منظوری کے بعد کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا گیا ہے۔ جمعرات کے روز لاہور ہائی کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے شہباز شریف کو ضمانت بعد از گرفتاری کی منظوری دی تھی۔

جمعے کے روز ضمانتی مچلکے جمع کروائے جانے کے بعد جیل حکام کے سامنے عدالت کا روبکار پیش کیا گیا تھا جس کے بعد انہیں فوراً ہی رہا کردیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب اور پارٹی کے صدر پنجاب رانا ثناءاللہ شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل سے لینے کے لیے پہنچے۔

مریم اورنگزیب نے ایک بیان میں کارکنان سے اپیل کی کہ کرونا کی تیسری لہر کے پیش نظر کارکنان استقبال کے لیے نہیں آئیں۔ کرونا کی وباء کے پھیلاؤ میں تیزی کی وجہ سے شہباز شریف کی رہائی پر جشن نہیں منائیں گے اور کوئی ریلی بھی نہیں نکالیں گے۔

شہباز شریف ضمانت
Courtesy: Dawn

مریم اورنگزیب کے منع کرنے کے باوجود لیگی کارکنان پارٹی کے صدر سے اظہار یکجہتی کے لیے کوٹ لکھپت جیل لاہور پہنچے اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کرتے ہوئے نعرے بازی کرتے رہے۔ شہباز شریف نے گاڑی سے نکل کر خود کارکنان کا شکریہ ادا کیا اور مناسب فاصلے کی تائید کرتے رہے۔ شہباز شریف کارکنان کی گاڑیوں کے ہمراہ قافلے کی شکل میں اپنی رہائش گاہ پہنچے جہاں مریم نواز، حمزہ شہباز، امیر مقام، خواجہ عمران نذیر، خواجہ احمد حسان اور عطاءاللہ تارڑ سمیت دیگر رہنماؤں نے قائد حزبِ اختلاف کا استقبال کیا۔

شہباز شریف رہائش گاہ پہنچے تو سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے ٹیلیفونک گفتگو بھی کی۔ نواز شریف نے شہباز شریف کو مبارکباد بھی پیش کی اور بعد ازاں شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کے ساتھ پارٹی امور پر مشاورت بھی کی۔

شہباز شریف کا ضمانتی عمل

جمعے کی صبح صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی احتساب عدالت کے جج شیخ سجاد کی عدالت میں (ن) لیگی رہنما سیف الملوک کھوکھر اور چوہدری محمد نواز کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے ضمانتی مچلکے جمع کروائے گئے تھے۔ مچلکوں کی تصدیق کے بعد عدالت نے روبکار جاری کیا جو جیل حکام کو بھجوایا گیا تھا۔ جیل حکام کو روبکار ملنے کے بعد شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا گیا۔

کیس کا پس منظر

گذشتہ برس ستمبر میں لاہور ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے اور منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی ضمانت کی درخواست مسترد کی تھی جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے انہیں کمرہ عدالت سے ہی گرفتار کرلیا تھا۔ تقریباً 7 ماہ بعد لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت منظور ہوئی ہے۔

قبل ازیں 17 اگست کو نیب نے لاہور کی احتساب عدالت میں شہباز شریف، ان کے دو بیٹوں اور خاندان کے دیگر افراد کے خلاف منی لانڈرنگ کا 8 ارب روپے کا ریفرنس دائر کیا تھا۔ بعد ازاں 20 اگست کو لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس سماعت کے لیے منظور کیا تھا۔

نیب

ریفرنس میں بنیادی طور پر شہباز شریف پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ اپنے خاندان کے اراکین اور بے نامی دار کے نام پر رکھے ہوئے اثاثوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جن کے پاس اس طرح کے اثاثوں کے حصول کے لیے کوئی وسائل نہیں تھے۔ شہباز شریف خاندان کے افراد اور بے نامی داروں کو اربوں کی جعلی غیر ملکی ترسیلات ان کے ذاتی بینک کھاتوں میں ملی ہیں۔

ان ترسیلات زر کے علاوہ نیب نے کہا کہ اربوں روپے غیر ملکی تنخواہ کے آرڈر کے ذریعے لٹائے گئے جو حمزہ شہباز اور سلیمان شہباز کے ذاتی بینک کھاتوں میں جمع تھے۔ شہباز شریف کا خاندان اثاثوں کے حصول کے لیے استعمال ہونے والے فنڈز کے ذرائع کا جواز پیش کرنے میں ناکام رہا۔

ریفرنس میں مزید کہا گیا کہ ملزمان نے بدعنوانی اور کرپٹ سرگرمیوں کے جرائم کا ارتکاب کیا جیسا کہ قومی احتساب آرڈیننس 1999 کی دفعات اور منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 میں درج کیا گیا تھا اور عدالت سے درخواست کی گئی کہ انہیں قانون کے تحت سزا دے۔ مذکورہ ریفرنس میں شہباز شریف ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز شریف سمیت 10 ملزمان پر گذشتہ برس 11 نومبر کو فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

اس خبر کی تیاری میں نیوز 360 کے اسلام آباد سے نامہ نگار جاوید نور اور لاہور سے نامہ نگار دانیال راٹھور نے حصہ لیا ہے۔

متعلقہ تحاریر