حمزہ علی عباسی نےمذہبی اسکالر جاوید غامدی کی تائید کردی
جاوید احمد غامدی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ گستاخِ رسول کو قتل کرنے کی روایت ضعیف ہے، یہ بیان نہیں کرنی چاہیے۔
معروف اداکار، ہدایتکار، ماڈل اور اینکرپرسن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ملک کے نامور مذہبی اسکالر جاوید احمد غامدی کی ایک چند سیکنڈ کی ویڈیو کلپ شیئر کی ہے۔
ویڈیو میں ایک میزبان کو جاوید غامدی سے سوال پوچھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے کہ حدیث کی مختلف کتابوں میں یہ روایت نقل ہوئی ہے کہ جو نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کرے اس کو قتل کر دو، اس روایت سے کیا مراد ہے؟
Javed Ghamidi saab talks about the “Hadith” falsely attributed to Rasool Allah S.A.W.W that is usually presented to justify and glorify blasphemy murders. @GhamidiCIL pic.twitter.com/E77OgmHBN5
— Hamza Ali Abbasi (@iamhamzaabbasi) December 7, 2021
جناب جاوید غامدی نے جواب دیا کہ یہ روایت ہرگز ثابت نہیں ہے، رسالت ماآب ﷺ کی نسبت سے کوئی ایسی بات جس میں ضعف ہو، کمزوری ہو، جس کے راویوں کے بارے میں تحقیق کے بعد یہ معلوم ہو کہ وہ قابل اعتبار نہیں ہیں، ہرگز بیان نہیں کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان ایک ماہ کی جنگ بندی کا معاہدہ
کالعدم ٹی ایل پی کے سربراہ کی نظربندی کے خلاف دائر درخواست واپس
جاوید غامدی نے مزید کہا کہ اس طرح کی چیزیں بدقسمتی سے ہمارے یہاں بیان ہونے لگ گئیں لیکن یہ کہ تحقیق کا مزاج نہ ہونے کی وجہ سے اور بعد میں بہت سی چیزیں جو فقہی روایت بن گئیں ان کو قبول عام حاصل ہوگیا تو اس کی طرف بالکل التفات نہیں کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ رسالت ماآب ﷺ نے اس طرح کی کوئی بات نہیں فرمائی اور رسالت ماآب ﷺ سے پہلے خود قرآن کو دیکھنا چاہیے کہ اس نے جگہ جگہ اس معاملات پر گفتگو کی ہے، اس نے بھی ایسی کوئی بات نہیں فرمائی۔