بیٹی کو ویکسین نہیں لگواؤں گا، برازیلی صدر نے صاف انکار کردیا
برازیل میں بچوں کا مرنا یہ ثابت نہیں کرتا کہ سب بچے ویکسین لگوا لیں، بولسونارو نے نہ خود ویکسین لگوائی ہے نہ بیٹی کو لگوانا چاہتے ہیں۔
برازیلی صدر بولسونارو نے کہا ہے کہ وہ اپنی 11 سالہ بیٹی کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین نہیں لگوائیں گے، انہوں نے کہا کہ بچوں کا مرنا یہ ثابت نہیں کرتا کہ انہیں ویکسین لگوائی جائے۔
بچوں کی ویکسی نیشن برازیل میں ایک اہم موضوع بن گیا ہے جہاں بولسونارو کے حامیوں نے اس سے صاف انکار کردیا ہے لیکن اس کے باوجود بڑی تعداد میں شہری ویکسین لگوانے کے حق میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
کورونا ویکسین لگانے کیلیے میری لاش پر سے گزرنا ہوگا، سارہ پالن
گوگل کا کرونا ویکسین نہ لگوانے والے ملازمین کو آخری انتباہ
نیشنل ہیلتھ ریگولیٹر انویسا نے اکتوبر میں بتایا تھا کہ ان کے ملازمین کو قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں، انویسا نے 5 سے 11 سال کے بچوں کو ویکسین لگانے کی منظوری دی تھی۔
برازیلی صدر نے ایک بیان سے تنازع کھڑا کردیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ وہ ان افسران کے نام منظر عام پر لے آئیں گے جنہوں نے یہ منظوری دی ہے۔
حال ہی میں 23 دسمبر کو وزیر صحت کے بیان نے بھی نیا تنازع کھڑا کردیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ کورونا وائرس سے بچوں کی ہلاکت اتنی تعداد میں نہیں ہوئی کہ ہنگامی بنیادوں پر ویکسین لگانا شروع کی جائے۔
وزیر صحت نے مزید کہا تھا کہ بچوں کو کورونا ویکسین لگانے کے لیے ڈاکٹر کا نسخہ درکار ہوگا، اس بیان کو ہیلتھ سیکرٹریز نے مسترد کردیا تھا اور کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔
برازیلی صدر کا کہنا ہے کہ میں نے وزیر صحت سے اس متعلق بات کی ہے کہ وہ ایک نوٹ تحریر کریں اور بتائیں کہ بچوں کو کس طرح سے ویکسین لگائی جائے، میں امید کرتا ہوں کہ اس معاملے میں عدالتی مداخلت نہیں ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک بات میں واضح کردوں کہ میری بیٹی تو ویکسین بالکل نہیں لگوائے گی۔
حکومتی مشاورتی کمیٹی نے ایک نوٹ جاری کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ برازیل میں 5 سے 11 سال کے 301 بچے کورونا وائرس کی وجہ سے وفات پاگئے۔
برازیلی صدر بولسونارو نے خود بھی ویکسین لگوانے سے منع کیا ہوا ہے اور بارہا کورونا وائرس ویکسین کی افادیت پر سوال اٹھائے ہیں۔