عنبرین فاطمہ کا فیمنسٹس پر منافقت کا الزام

منافقت کی تصویر ہیں وہ عورتیں جو مخصوص طبقے اور شخصیات کی مذمت کرتی ہیں

معروف خاتون صحافی عنبرین فاطمہ نے نجی ٹی وی چینل نیوز ون کی میزبان غریدہ فاروقی کے 10 فروری کو نشر ہوئے ’جی فار غریدہ‘ شو میں ہونے والی گفتگو کے ایک حصے کو ’تضحیک آمیزقرار دیتے ہوئے میزبان کوذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ منافقت کی تصویر ہیں وہ عورتیں جو مخصوص طبقے اور شخصیات کی  مذمت کرتی ہیں۔

معروف خاتون صحافی عنبرین فاطمہ  نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر  نجی ٹی وی نیوز ون کے پروگرام ’جی فار غریدہ‘ میں  میزبان کی جانب سے ہونے والی تضحیک آمیز گفتگو کو بڑھاوا دینے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ  منافقت کی تصویر ہیں وہ عورتیں جو مخصوص طبقے اور شخصیات کی مذمت کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

صحافی محسن بیگ تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

منیب فاروق نے معافی نہ مانگنے پر غریدہ فاروقی کو کھری کھری سنادی

یہاں پر مرد اور عورتوں کے ٹولے بنے ہوئے ہیں جو صرف اپنے لئے آواز اٹھاتے ہیں لیکن انکے گروپ سے باہر کی  کسی عورت یا مرد کیساتھ انہی کے گروپ سے کوئی ظلم و ذیادتی کیوں نہ کرجائےیہ زبان نہیں ہلاتیں۔

انھوں نے کہا کہ غریدہ فاروقی کےحق میں ان منافق اور مفاد پرست عورتوں کے مذمتی ٹویٹ دیکھے ہیں جنہوں نے کسی دوسری ایسی عورت کے حق میں آواز اس لیے نہیں اٹھائی کیونکہ انکے اپنے تعلقات پہ حرف آجاتا۔کیا کمال کی منافقت ہے اور پھر یہی عورتیں خواتین کے حقوق پر بھاشن دے رہی ہوتی ہیں۔

واضح رہے کہ  پاکستان میں میڈیا کی نگرانی کے  ادارے الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی ٹی وی چینل نیوز ون کی میزبان غریدہ فاروقی کےپروگرام  ’جی فار غریدہ‘میں ہونے والی گفتگو کے ایک حصے کو ’تضحیک آمیز/ توہین آمیز‘ قرار دیتے ہوئے چینل کو شوکاز (اظہارِ وجوہ کا )نوٹس جاری کیا ہے۔ پیمرا کی جانب سے چینل کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ غریدہ فاروقی کے پروگرام میں ان توہین آمیز ریمارکس کا بغیر کسی ادارتی کنٹرول کے آن ایئر ہونا پیمرا کے سیکشن 20 کی سراسر خلاف ورزی ہے اور توہین آمیز گفتگو چینل کی ادارتی پالیسی اور گیٹ کیپنگ ٹولز کی کارکردگی کے حوالے سے باعثِ تشویش ہے۔

متعلقہ تحاریر