توہین مذہب کے الزام پر ازخود سزا دینا شرعاً درست نہیں، اسلامی نظریاتی کونسل
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے علمائے کرام سے اپیل کی کہ وہ کل کے خطبہ جمعہ میں قانون کو ہاتھ میں لینے کی مذمت کریں
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے ملک بھر کے آئمہ مساجد اور خطبائے کرام سے اپیل کی ہے کہ وہ کل کے خطبہ جمعہ میں خانیوال اور فیصل آباد میں توہین مذہب اور توہین قرآن کے نام پر ہجوم کی طرف سے قانون کو ہاتھ میں لینے کے واقعات کی مذمت کریں۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو شریعت کی حقیقی تعلیمات سے آگاہ کریں۔ قانون کو ہاتھ میں لینا اور خود ہی مدعی ، گواہ اور جج بننا کسی طور پر ایک شہری کے لیے قانوناً اور شرعاً درست نہیں۔
یہ بھی پڑھیے
بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلجنس آپریشن، 6 دہشتگرد ہلاک
سی اسپارک 2022 مشقوں کا افتتاح، نیول چیف کی خصوصی شرکت
ڈاکٹر قبلہ ایاز کی جانب سے یہ اپیل خانیوال (تلمبہ) میں توہین مذہب کے الزام میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے شہری مشتاق احمد اور فیصل آباد (تاندیانوالہ) میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے الزام پر ہجوم کی طرف سے ایک شخص کو زخمی کرنے کے واقعات سامنے آنے کے بعد کی گئی۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ کسی شہری یا ہجوم کی طرف سے قانون کو ہاتھ میں لینا اور توہین مذہب کے الزام کی بنیاد پر از خود سزا دینا شرعی طور پر نا درست اور قابل مذمت فعل ہے۔
اس ضمن میں چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے علمائے کرام سے اپیل کی کہ وہ کل کے خطبہ جمعہ میں قانون کو ہاتھ میں لینے کی مذمت کریں اور لوگوں کو شریعت کی حقیقی تعلیمات سے آگاہ کریں۔