بھارت کا بے قابو میزائل نظام عالمی امن کیلئے خطرہ بن گیا

حکومت  نے معاملے پر سنجیدگی سے غور کیا ہے اور ایک اعلیٰ سطحی انکوائری کا حکم دیا ہے جو اس  غلطی کی تحقیقات کرے گی

بھارتی وزارت دفاع نے غلطی سے میزائل فائرہونے کا اعتراف کرتے ہوئے  کہا ہے کہ 9  مارچ 2022 کو معمول کی دیکھ بھال کے دوران تکنیکی خرابی کی وجہ سے ایک میزائل حادثاتی طور پر فائرہوا جو پاکستانی علاقے میں گرا، اس واقعے پر گہرا افسوس ہے، معاملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہے، تاہم کسی انسانی جان کے نقصان کا نہ ہونا باعث اطمینان ہے۔

نئی دہلی میں بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ معمول کی دیکھ بھال کے دوران تکنیکی خرابی کی وجہ سے حادثاتی طور پر میزائل فائر ہوا،بھارتی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ حکومت  نے معاملے پر سنجیدگی سے غور کیا ہے اور ایک اعلیٰ سطحی انکوائری کا حکم دیا ہے جو اس  غلطی کی تحقیقات کرے گی ۔

بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ   معلوم ہوا ہے کہ میزائل پاکستان کے ایک علاقے میں گرا۔واقعہ انتہائی افسوسناک ہے  تاہم اچھی بات  یہ ہے کہ حادثے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

وزیر مملکت فرخ حبیب نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر  اپنے  پیغام میں  بھارت  کی جانب سے غلطی سےمیزائل فائر ہونے کے اعتراف پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کو نوٹس لینا چاہیے کہ کیا بھارت کے دفاعی نظام میں اتنی سکت ہے کہ اس قسم کے اور ایٹمی میزائلز کو بھی سنبھال سکے؟ انہوں نے کہا کہ ان کے دفاعی نظام کی کمزوریاں خطے کے امن کے لیے بھی خطرہ بن گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پاک فضائیہ میں چینی ساختہ جے10 طیاروں کا اسکواڈرن شامل

فوج کا سیاست سے کچھ لینا دینا نہیں ہے، میجر جنرل بابر افتخار

بھارت کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر  پاکستان نے گذشتہ روز بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے احتجاجی مراسلہ بھارتی ناظم الامور کے حوالے کیا تھا ،  اسلام آباد میں دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے بتایا کہ 9  مارچ کو 6 بجکر 43 منٹ پر بھارتی علاقہ سورٹ گڑھ سے سپر سونک قسم کی اڑتی ہوئی چیز نے پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوئی کی خلاف ورزی کی۔ ترجمان کے مطابق اس کے گرنے سے شہری املاک کو نقصان پہنچا تھا۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے راولپنڈی میں نیوز بریفنگ کے دوران بتایا تھا کہ 9 مارچ کو بھارتی حدود سے ایک چيز پاکستانی حدود میں داخل ہوئی، پاکستان ایئر فورس نے اس کی مکمل مانیٹرنگ کی، اس حوالے سے ہمارا ایکشن اور ردعمل بروقت تھا۔

ان کا کہنا کہ اس حوالے سے ہماری اپنی بھی تفصیلی انکوائری چل رہی ہے، یہ ایک سوپر سونک پروجیکٹائل تھا جو ممکنہ طور پر میزائل تھا اور غیر مسلح تھا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ جب ہم نے اسے نوٹس کیا، یہ بھارت میں 100 کلو میٹر اندر تھا، بھارتی پروجیکٹائل جہاں گرا ہے وہاں ہماری کو ئی حساس تنصیبات نہیں تھیں، یہ کیا تھا اس کی وضاحت بھارت نے کرنی ہے۔

متعلقہ تحاریر