کراچی ٹیسٹ: بابر اعظم اور عبداللہ شفیق آسٹریلوی باؤلرز کے سامنے ڈٹ گئے
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ سب سے بڑے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے کرکٹ کی دنیا میں تاریخ رقم کریں گے۔
کراچی ٹیسٹ کے چوتھے روز ٹیم آسٹریلیا نے اپنی دوسری اننگز میں 97 رنز 2 کھلاڑی آؤٹ پر ٹیم ڈکلیئر کردی اور پاکستان کو جیت کے لیے 506 رنز کا ہدف دیا ۔ پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز کا آغاز امام الحق اور عبداللہ شفیق نے کیا تاہم ابتداء اچھی نہ ہوئی اور امام الحق 2 کے مجموعی اسکور پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ دوسری وکٹ 21 کے مجموعی اسکور پر گری گئی جب اظہر علی صرف 6 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
اس کے بعد بابر اعظم نے اوپننگ بلے باز عبداللہ شفیق کے ساتھ آسٹریلوی باؤلر کا زبردست طریقے سے مقابلہ کیا اور تقریباً دو سال کے وقفے کے بعد سنچری بنا لی ۔ بابر اعظم نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے گراؤنڈ کے چاروں جانب اسٹورکس کھیلے اور 198 بالوں پر 102 رنز اسکور بنا ڈالے ۔ بابر اعظم کی اننگز میں 12 چوکے بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
خاتون پرستار پر شاہین شاہ آفریدی کو ہراساں کرنے کا الزام
شاہین آفریدی کی درخواست پر لاہور قلندرز کا زمان خان کو گھر دینے کا اعلان
بابر اعظم اور عبداللہ شفیق نے پاکستانی ٹیم کو جلد آؤٹ کرنے کی آسٹریلوی ٹیم کی تمام کوششوں پر پانی پھیر دیا ۔
506 رنز کے مشکل ہدف کے تعاقب میں بابر اعظم نے چھٹی ٹیسٹ سنچری بنائی ہے۔ بابر اعظم کی آسٹریلیا کے خلاف یہ دوسری ٹیسٹ سنچری ہے۔
کراچی ٹیسٹ کے چوتھے روز کے اختتام پر بابر اعظم 102 اور عبداللہ شفیق 71 رنز ناٹ آؤٹ کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔ دونوں کی جوڑی نے تیسری وکٹ کے لیے 171 رنز جوڑے ہیں۔
پاکستانی ٹیم کو جیت کے لیے پانچویں روز 90 اوورز میں 314 رنز درکار ہیں ، یا ڈرا کے لیے تین سیشن تک پاکستانی بلے بازوں کو کریز پر رکنے پڑے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹیم پاکستان کے کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں تاریخ رقم کرنے کےلیے اپنی بیٹنگ پر کنسنٹریٹ کرنا پڑا لگے ۔ میری ٹیم کو میری سنچری کی ضرورت تھی اور ہمارا منصوبہ تھا کہ ہم ایک بڑی شراکت داری قائم کریں گے ۔
بابر اعظم نے فروری 2020 میں راولپنڈی ٹیسٹ میں بنگلادیش کے خلاف 143 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
بلے باز عبداللہ شفیق نے اپنے کپتان بابر اعظم کی طرح بہترین بلے بازی کرتے ہوئے 226 گیندوں کا سامنا اور 71 رنز اسکور کیے۔ عبداللہ شفیق کی اننگز میں 1 چھکا اور 4 چوکے شامل تھے۔
مہمان ٹیم نے اپنی پہلی اننگز میں 556-9 رنز بنائے اور پھر پاکستان کو 148 رنز پر آؤٹ کر دیا تھا۔
نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کی پچ پر دراڑیں پڑنے کے باوجود آسٹریلوی اسپنرز نیتھن لیون اور سویپسن کوئی بھی بڑا بریک تھرو دینے میں ناکام رہے ۔
آسٹریلیا 1998 کے بعد پاکستان کے پہلے دورے پر ہے، اس سے قبل اس نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ملک کا دورہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔