حمزہ شہباز کی حلف برداری، لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواستوں پر اعتراض اٹھا دیئے
بنچ کے سربراہ جسٹس صداقت علی خان نے ریمارکس دئیے کہ اس عدالت نے آئین اور قانون کے تحت ان اپیلوں کو سن کے فیصلہ کرنا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے حلف کے خلاف تحریک انصاف کی اپیلوں میں موجود غلطیاں دور کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حمزہ شہباز کو دوبارہ نوٹس جاری کر دیا۔ لارجر بنچ نے سوشل میڈیا پر ججز پر تنقید کا سخت نوٹس لے لیا۔ واضح کیا کہ ججز پر تنقید ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
لاہور ہائی کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بنچ نے پاکستان تحریک انصاف کی تین اپیلوں پر سماعت کی جس میں حمزہ شہباز کے حلف سے متعلق فیصلوں پر قانونی اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
وزیراعلیٰ پنجاب نے شادیوں میں ون ڈش پارٹی کا حکم دے دیا
لیگی حکومت میں گھروں کی بجائے سڑکوں اور فٹ پاتھز پر بجلی کا ضیاع
دوران سماعت ایڈوکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت پیش ہوئے جبکہ حمزہ شہباز کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا۔
لارجر بنچ نے تحریک انصاف کی اپیلوں میں غلطیوں کی نشاندہی کی وکلا نے غلطیاں دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
بنچ کے سربراہ جسٹس صداقت علی خان نے ریمارکس دئیے کہ اس عدالت نے آئین اور قانون کے تحت ان اپیلوں کو سن کے فیصلہ کرنا ہے۔
اٹارنی جنرل جواب جمع کرائیں کہ وہ سنگل بنچ میں حمزہ شہباز کے وکیل تھے وہ کیسے بطور اٹارنی جنرل کیسے پیش ہو سکتے ہیں۔
بنچ کے رکن جسٹس شاہد جمیل نے پی ٹی آئی کے وکیل اظہر صدیق سے مکالمہ کیا کہ اپکا ایک وی لاگ چل رہا ہے جس میں آپ نے بنچ پر تنقید کی ہے۔
ججز پر تنقید ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ جسٹس صداقت علی خان نے ریمارکس دیئے کہ رجسٹرار کو بھی کہ دیا ہے کہ اگر کوئی ایسا مواد ملے تو فوری کاروائی کریں اس وکیل کا فوری لائسنس معطل کیا جائے۔ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ سمیت کسی ججز پر تنقید برداشت نہیں کی جائے گی۔
فیصلوں پر جائز تنقید ضرور کریں لیکن ججز پر ایسی تنقید ناقابل برداشت ہے آئندہ مستقبل میں ایسا نہیں ہونا چاہیے۔
جسٹس شاہد جمیل نے ریمارکس دئیے کہ ملک میں آئینی بحران موجود ہے اور ہم اس آئینی بحران کو حل کریں گے۔
جسٹس شاہد جمیل نے ایڈوکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ تمام متعلقہ لوگوں کو بتائیں دیں ججز بارے محتاط ہو کے بات کریں۔
لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کی اپیلوں پر سماعت سترہ مئی تک ملتوی کر دی اور حمزہ شہباز کو نوٹس جاری کر کے جواب جمع کرانے کا آخری موقع دے دیا