سپریم کورٹ میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر

توہین عدالت کی سماعت کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ کرےگا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف موجودہ حکومت کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت مقرر کردی ہے اس کے لیے 5 رکنی لارجر بینچ بھی تشکیل دے دیا ہے۔

یہ درخواست اٹارنی جنرل آف پاکستان (اے جی پی) اشتر اوصاف علی نے دائر کی تھی۔ چیف جسٹس پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ آج درخواست کی سماعت کرے گا۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کا اتحادی حکومت کو 6 دن میں انتخابات کے اعلان کا چیلنج

درخواست میں کہا گیا کہ عمران خان نے اسلام آباد لانگ مارچ کے دوران عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔

سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو اسلام آباد کے ایچ نائن میں احتجاج کرنے کی اجازت دی تھی اور حکومت کو چھاپے مارنے اور مظاہرین کو گرفتار کرنے سے روک دیا تھا۔ تاہم پی ٹی آئی لانگ مارچ ختم کرنے سے پہلے ہی جناح ایونیو کی طرف اسلام آباد میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئی۔

چھ دن کا الٹی میٹم

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے اور انتخابات کا اعلان کرنے کے لیے چھ دن کا الٹی میٹم دیا ہے۔

اسلام آباد کے جناح ایونیو میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے  عمران خان کا کہنا تھا اگر حکومت نے 6 دن کے اندر انتخابات کرانے اور اسمبلی تحلیل کرنے کا اعلان نہ کیا تو پھر 30 لاکھ لوگوں کے ساتھ اسلام آباد آؤں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ 30 گھنٹوں کے بعد خیبر پختون خوا سے اسلام آباد پہنچے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمارے آزادی مارچ کو کچلنے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا ، پرامن احتجاج پر آنسو گیس کا استعمال کیا، ہمارے گھروں پر چھاپے مارے گئے اور گھروں کی تقدس کو پامال کیا گیا، تاہم میں نے آج قوم کو غلامی کے خوف سے آزاد ہوتے دیکھا ہے۔

حکومت کو نئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ‘وہ حکومت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے اور جون میں عام انتخابات کا اعلان کرنے کے لیے چھ دن کا الٹی میٹم دے رہے ہیں’۔

متعلقہ تحاریر