پنجاب میں وکلاء کی اندھادھن فائرنگ

پنجاب بار کے انتخابات کے نتائج آتے ہی وکلاء نے سڑکوں پر ہوائی فائرنگ شروع کردی۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں وکلاء نے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پنجاب بار کے نومنتخب عہدیداروں کی خوشی میں بے تہاشہ فائرنگ کی ہے۔ 

سنیچر کے روز صوبہ پنجاب میں بار کونسل کے 8 ڈویژنزمیں انتخابات ہوئے۔ بہاولپور ڈویژن کی 6، ڈیرہ غازی خان کی 5، فیصل آباد ڈویژن کی 7، گوجرنوالہ ڈویژن کی 10، لاہور ڈویژن کی 22، ملتان ڈویژن کی 12، راولپنڈی ڈویژن کی 8 اور سرگودھا ڈویژن کی 5 نشستوں پر انتخابات ہوئے۔

واضح رہے لاہور ڈویژن کی 22 سیٹوں میں سے ضلع لاہور کی 16 نشستیں ہیں۔

وکلاء کی ہوائی فائرنگ

پنجاب بار کے الیکشن کے نتائج آتے ہی جیتنے والے وکلاء کے حامیوں نے ہوائی فائرنگ شروع کردی۔ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں ہوائی فائرنگ کے واقعات دیکھے گئے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا حکومتی لچک مذاکرات کا اشارہ ہے؟

فائرنگ کے واقعات کی ویڈیوز منظر عام پر آگئیں ہیں۔ ویڈیو میں وکلاء کو رقص کرتے، فائرنگ کرتے اور اسلحہ لہراتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

ایک علاقے میں فائرنگ کی آواز سن کرڈولفن اہلکارجائے وقوعہ پر پہنچے۔ وکلاء نے اہلکاروں سے بدکلامی کی۔ اس موقع پر ہوائی فائرنگ اور ڈولفن اہلکار سے بدکلامی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

دوسری جانب نومنتخب ممبر پنجاب بار کونسل لاہورسیٹ ذبیح اللہ ناگرہ نے وکلاء کی جانب سے فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘یہ واقعہ اداروں کی ناکامی کا ثبوت ہے۔ اسلحہ قانونی ہو یا غیرقانونی، ہوائی فائرنگ قانون کے خلاف ہے۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کو سزا ملنی چاہیے’۔

یہ بھی پڑھیے

ملک کی عزت داؤ پر لگانے والے نامور پاکستانی کھلاڑی

یہ واقعات صرف ایک سال کی بات نہیں ہر سال پنجاب بار کے انتخابات کے بعد وکلاء خوشی سے فائرنگ کرتے ہیں اور آج تک اُن کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔

ایسے موقع پر یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ وکلاء منع کرنے والوں کے ساتھ نا صرف بدکلامی کرتے ہیں بلکہ اکثر اِس کا نشانہ موقع پر موجود پولیس اہلکار بنتے ہیں۔

اگر وکلاء کے پاس اسلحہ لائسنس والا بھی ہو تب بھی کیا اسلحہ کی نمائش اور خوشی میں عوامی مقامات پر فائرنگ کرنا قانونی عمل ہے؟

متعلقہ تحاریر