سندھ: گندم کی کاشت کی زمین پر سیلابی پانی موجود

وزیراعلیٰ سندھ نے 15 روز میں نکاسی آب کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن چار ماہ بعد بھی صورتحال جوں کی توں ہے۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کے چند اضلاع میں 4 ماہ قبل ہونے والی طوفانی بارشوں کے بعد جمع ہوجانے والا پانی تاحال اتر نہیں سکا ہے۔

سندھ کے کئی اضلاع کی زمینیں اور گھر سیلاب کی زد میں ہیں۔ صوبے کے اضلاع عمرکوٹ، میرپورخاص اور ہتھورو میں پانی نہ نکلنے کی وجہ سے کاشتکار گندم کی فصل کی بوائی نہیں کر سکے۔ وزیراعلیٰ سندھ اور بلاول بھٹو کی ہدایت کے باوجود بھی محکمہ آبپاشی پانی کی نکاسی میں پوری طرح ناکام نظر آتا ہے۔

زیر آب گھروں کے متاثرین کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے پانی 10 دن میں نکالنے کے دعوے کیے تھے۔ 3 ماہ گزرنے کے باوجود تاحال پانی نہ نکل سکا۔ سیلاب زدہ زمین آج بھی فصل لگانے کے قابل نہیں ہو پائی ہے۔ محکمہ آبپاشی سندھ کے منتخب نمائندے اپنی زمینیں بچانے میں مصروف تھے۔

 ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی عمرکوٹ کے رہنما نے زمین بچانے کے خاطر جھوپڑیوں میں رہنے والے لوگوں کی طرف پانی کا رخ موڑ دیا۔ جس کے باعث عمر کوٹ جانے والا راستہ کئی روز تک متاثر رہا۔ سم نالے نہ ہونے کے باعث کئی اضلاع میں پانی کھڑا ہے۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ ‘حکومت سندھ اپنے دعووں پر پوری نہ اترسکی۔ اگست اورستمبر میں ہونے والی بارشوں کے باعث فصل تباہ ہوئی ہے۔ پانی نہ نکالے جانے کے باعث گندم کی فصل نہیں لگا سکتے۔ اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے لیکن سندھ حکومت صرف اپنے نمائندوں کی سوچ رہی ہے’۔

یہ بھی پڑھیے

نالوں سے تجاوزات ہٹانے کا آپریشن ”قانونی‘‘ وجوہات کی بنا پر ملتوی

وزیر ثقافت سندھ سید سردار شاہ کا کہنا تھا کہ ‘اس بار بارش زیادہ ہوئی ہے اور یہاں کئی سالوں سے سم نالے موجود نہیں ہیں۔ خود نگرانی کر رہا ہوں لیکن ابھی بھی پانی موجود ہے۔ کوشش کر رہے ہیں کہ نکاسی کا کام جلد مکمل کرلیں۔ سندھ حکومت نے نئے سم نالوں کی منظوری دی ہے۔ پلاننگ کر رہے ہیں کہ کہاں سے نکاسی کا عمل شروع کیا جائے۔’

 واضح رہے کہ رواں برس اگست اور ستمبر میں سندھ میں شدید بارشیں ہوئی تھیں۔ جس کے بعد کئی اضلاع میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی تھی۔ تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم عمران خان سے سیلاب متاثرین کی مدد کی اپیل کی تھی۔

جبکہ 22 ستمبر کو وزیراعلیٰ سندھ نے سیلابی پانی کی 15 روز میں نکاسی کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے باقاعدہ عمرکوٹ اور میرپورخاص کا نام لے کر کہا تھا کہ ان اضلاع سے 15 روز میں پانی کی نکاسی کی جائے گی۔

اب تقریباً 4 ماہ گزرنے کو ہیں لیکن حکومت سندھ کے وعدے وفا نہیں ہوئے۔ 15 روزمیں نکاسی کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن 4 ماہ گزرنے کے بعد بھی صورتحال جوں کی توں ہے۔

یہ بھی پڑھیے

برسات سے ہاؤسنگ اسکیمز کا کاروبار متاثر

متعلقہ تحاریر