ایپل صارفین کو 11 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز ہرجانہ ادا کرے گا

بیٹری ٹائمنگ اور سافٹ ویئر اپڈیٹ کو آئی فون کی کارکردگی کو متاثر کرنے کی وجہ قرار دیا گیا ہے

ایپل نے امریکہ کی 30 سے زیادہ ریاستوں میں 11 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز کی ادائیگی پر اتفاق کیا ہے۔ آئی فون کے سابقہ ماڈلز میں بیٹری کی وجہ سے فون کی کارکردگی سست ہوجانے کی شکایات تھیں۔

 امریکی ریاست کیلیفورنیا کے اٹارنی جنرل زاویر باسیرا کے مطابق ایپل کمپنی زر تلافی کیلیفورنیا سمیت دیگر 30 سے زیادہ ریاستوں میں ادا کرے گی۔ زر تلافی ادا کرنے کا مقصد صارفین کی شکایات کا ازالہ کرنا ہے۔ جن میں بیٹری ٹائمنگ اور سافٹ ویئر اپڈیٹ کے باعث پروسیسر کی کارکردگی متاثر ہونا تھی۔

باسیرا نے بتایا کہ صارفین کو بیٹری ٹائمنگ کے باعث پیش آنے والی دشواری کو یہ کہہ کر نظرانداز کرنے کا کہا گیا کہ شکایت اپڈیٹ کرنے پر دور ہوجائے گی۔ یہ بات خریداری کے وقت صارفین کو کسی بھی شہ کے بارے میں مکمل آگاہی کے اصول کے حلاف ہے۔

تلافی کی رقم کا مقصد اس بات کو بھی یقینی بنانا ہے کہ صارفین ایپل کی مصنوعات کی خریداری اور استعمال کے وقت مکمل معلومات تک رسائی حاصل کرسکیں تاکہ وہ باخبر رہتے ہوئے کوئی فیصلہ کر سکیں۔

ایپل نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق ایپل نے ادائیگی پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ لیکن اپنی غلطی کا اعتراف نہیں کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ایپل رواں ماہ نئے میک ماڈلز متعارف کروائے گا

اس سال کی ابتداء میں ایپل اسی مسئلے پر طبقاتی کارروائی کا معاملہ طے کرنے کے لئے پچاس کروڑ تک ادا کرنے پر راضی ہوا تھا۔

دسمبر 2017ء میں ایپل نے اعتراف کیا کہ آئی او ایس کے باعث بیٹری ٹائمنگ متاثر ہو رہی ہے۔ بیٹری کی وجہ سے ہی موبائل فون بند ہونے  کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ناقدین نے ایپل پر الزام عائد کیا کہ وہ صارفین کو ضرورت سے پہلے فون خریدنے پر مجبور کرتا ہے۔ جس نے ایپل کو بھی مجبور کیا۔ کہ وہ اپنے سافٹ ویئر کو اپ گریڈ کرے اور بیٹری کی تبدیلی پر ڈسکاؤنٹ فراہم کرے۔

ایپل نے فرانس  واچ ڈاگ ایجنسی کے ساتھ ایک معاملے میں دو کروڑ پچاس لاکھ یورو کی ادائیگی کی تھی۔ فرانسیسی پروسیکیوٹر نے جنوری 2018ء میں پلانڈ اوبسولسینس (ایچ او پی) ایسوسی ایشن کی درخواست پر انکوائری کا آغاز کیا۔

متعلقہ تحاریر