غریب ممالک کرونا کی ویکسین کم خرید پائیں گے

پیپلز ویکسین آلائنس نے انتباہ کیا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کی حکومتوں کی ڈیل کے باعث غریب ممالک میں کرونا بڑھتا رہے گا۔

دنیا بھر میں کرونا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے باوجود پاکستان سمیت ترقی پزیر ممالک کے لیے مستقبل میں ویکسین خریدنے کے امکانات بہت کم ہیں۔

ترقی پذیرممالک کو اگلے سال کرونا وائرس کی ویکسین حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا ہوگا۔ برطانوی اخبار دی گارڈین میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق 70 ترقی پذیر ممالک میں 10 میں سے صرف ایک فرد ویکسین حاصل کر سکے گا۔ حال ہی میں ایجاد شدہ ویکسین کی زیادہ مقدار مغربی ممالک نے حاصل کرلی ہے۔

پیپلز ویکسین آلائنس نے انتباہ کیا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کی حکومتوں کی ڈیل کے باعث غریب ممالک میں کرونا بڑھتا رہے گا۔

فلاحی ادارے آکسفیم کی منیجر برائے صحت انا میریٹ کا کہنا ہے کہ کوئی بھی شخص غربت کے باعث ویکسین کے حصول سے قاصر نہیں رہے گا۔

فائزر اور بائیو اینڈ ٹیک کی ایجاد شدہ ویکسین گزشتہ ہفتے برطانیہ میں منظور ہونے والی ویکسین کی 96 فیصد خوراک مغربی ممالک نے خرید لی ہے۔

موڈرنا ویکسین نے 95 فیصد افادیت کا دعوی کیا ہے۔ اس ویکسین کی خریداری بھی امیر ممالک نے کر لی ہے۔ دونوں ویکسین زیادہ قیمتوں کے باعث پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کی رسائی سے دور ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

فائزر کاکووڈ 19 سے بچاؤ کی ویکسین سازی میں پیشرفت کا دعوی

پاکستان میں کرونا کی دوسری لہر کے باعث کرونا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان جیسے ممالک کے لیے مستقبل قریب میں ویکسین خریدنے کے امکانات کافی معدوم ہیں۔

اُدھر چین کی ویکسین کے 3 پاکستانی اسپتالوں میں ٹرائل ہو رہے ہیں۔ پاکستان کی حکومت نے لاکھوں ڈالرز ویکسین کی خریداری کے لیے مختص کیے ہوئے ہیں۔ نومبر کے مہینے میں پاکستانی حکومت نے 150 ملین ڈاکرز کی رقم مختلف ویکسین سازوں سے دوا کی خریداری کے لیے مختص کیے تھے جن میں سر فہرست چینی ویکسین ساز ہیں۔

پیپلز ویکسین الائنس کی ڈاکٹر موہگا کمال یانی کا کہنا ہے کہ ”امیر ممالک کے پاس اپنے ہر فرد کو کم از کم 3 بار ویکسین لگانے جتنی مقدار موجود ہےجبکہ غریب ممالک کے پاس ہیلتھ ورکرز اور زیادہ خطرے میں گھرے لوگوں کے لیے بھی موجود نہیں ہے‘‘۔

انڈیا (جو ترقی پزیر ممالک کی فہرست میں آتا ہے) اپنی ویکسین بنانے کے عمل سے گزر رہا ہے جو کہ اُس کے شہریوں کی قوت خرید میں بھی ہو۔

انڈین ویکسین کی قیمت انڈین روپے میں 200 سے 300 کے ددرمیان بتائی جا رہی ہے۔ اُس ویکسین کو 2 سے 8 ڈگری سینٹی گریّ پر رکھا جا سکتا ہے۔ اس طرح اسے پورے ملک میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ تحاریر