کیا بزدار حکومت ہارس ٹریڈنگ کا نتیجہ ہے؟
جہانگیر ترین کے مطابق عمران خان کا پیغام ملا وفاق میں حکومت کا مزہ نہیں جب تک پنجاب میں حکومت نہ ہو۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیر ترین نے خاموشی توڑتے ہوئے پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت بنانے کا کریڈٹ لیا ہے۔ جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ 8 سال تک دن رات محنت اس لیے کی کہ عمران خان کامیاب ہوں۔
لودھراں میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں پنجاب کی سطح پر پاکستان تحریک انصاف کی 8 سیٹیں مسلم لیگ (ن) سے کم تھیں، عمران خان صاحب کا پیغام ملا کہ وفاق میں حکومت کرنے کا مزہ اس وقت تک نہیں جب تک پنجاب میں حکومت نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیے
کے ایم سی اسپتالوں میں کورونا فنڈز میں مبینہ بدعنوانیوں کا انکشاف
جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش، وزیراعظم کی معنی خیز خاموشی
انہوں نے بتایا کہ میں نے عمران خان سے کہا آپ فکر نہ کریں اور پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت بن گئی۔
پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت بننے کے بعد ایک سازش کے تحت مجھے وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی سے الگ کردیا گیا۔ میرے لیے یہ بھی کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ مجھ سے بدلہ لینے کے لیے میرے مخالفین ڈیڑھ سال تک میرے پیچھے پڑے رہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن سے چھ ماہ قبل مجھے ایک غلط اور فضول فیصلے کے تناظر میں نااہل قرار دیا گیا۔
تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کہنا تھا کہ میں لیول کا سیاستدان ہوں۔ میرے ساتھ کھڑے ہونے والے اراکین اسمبلی جب اپنے حلقوں میں جاتے ہیں تو عوام کی جانب سے انہیں پذیرائی ملتی ہے۔
واضح رہےکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی درخواست پر سپریم کورٹ نے اثاثے چھپانے اور مشکوک ٹرانزیکشن ظاہر کرنے پر آرٹیکل 62 بی ایف کے تحت تاحیات نااہل قرار دیا تھا۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر 2018 کے عام انتخابات پنجاب لیول پر مسلم لیگ ن کی 8 نسشتیں زیادہ تھیں تو پھر پی ٹی آئی کی حکومت کیسے وجود میں آگئی تھی۔
انہوں نے جہانگیر ترین کے تازہ بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ "کہیں ایسا تو نہیں کہ پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت کسی ہارس ٹریڈنگ کا نتیجہ تھی۔ اگر ایسا تھا تو پھر جہانگیر ترین کے بیان کو سامنے رکھتے ہوئے تحقیقات کی جانی چاہئیں کہ کہیں واقعی پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت ہارس ٹریڈنگ کا شاخسانہ تھی۔”