ہندو انتہاپسندوں نے مسجد اور دکانوں کو آگ لگا دی

منگل کو دوپہر میں وی ایچ پی کی ایک ریلی نکالی جا رہی تھی جس میں موجود کارکنان نے مشتعل ہو کر گھروں اور دکانوں پر حملہ کردیا۔

بھارت کی شمال مشرقی ریاست ٹریپورا میں ہندو انتہاپسند تنظیم وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے مسلح جتھوں نے مساجد اور مسلمانوں کی درجنوں دکانوں کو آگ لگا دی۔

منگل کو دوپہر میں وی ایچ پی کی ایک ریلی نکالی جا رہی تھی جس میں کارکنان نے مشتعل ہو کر گھروں اور دکانوں پر حملہ کردیا۔

یہ بھی پڑھیے

عامرخان ہندوؤں کے خلاف ہے، انتہاپسند ہندو ایک بار پھر مشتعل

انڈیا میں انتہاپسندی عروج پر، بین المذاہب شادیاں بھی خطرے سے دوچار

ہندو انتہاپسند تنظیم کی یہ ریلی بنگلہ دیش میں ہندو کمیونٹی کے افراد کے خلاف پرتشدد واقعات کی مذمت کے لیے نکالی جا رہی تھی لیکن شرکا نے بنگلہ دیش کے واقعے کا بدلہ یہاں مسلمانوں کی املاک پر حملہ آور ہو کر لیا۔

آئی جی پولیس سبراتا چکراوتی نے کہا کہ واقعہ چمٹل کے علاقے میں پیش آیا جس کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ان کے مطابق شرپسندوں نے "چھوٹی مسجد اور چھوٹی دکانوں” کو نشانہ بنایا لیکن علاقے میں اب بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

بھارتی صحافی سمردھی سکونیا نے ٹوئٹر پر ویڈیو شیئر کی جس میں راشن کی دکانوں سے ابھرتے شعلوں کو دکھایا گیا ہے، سمردھی کے مطابق یہ دکانیں نظام الدین اور امیر حسین کی ملکیت تھیں۔

پاکستان میں نجی ٹی وی کے میزبان ندیم حسین نے بھی بھارتی ریاست میں مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کی۔

یہ وہی بھارت ہے جس کے وزیراعظم نریندر مودی دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے سربراہ ہونے کے دعوے دار ہیں۔ جمہوریت میں تمام لسانی، مذہبی برادریوں کو یکساں حقوق حاصل ہوتے ہیں لیکن مودی کی جمہوریت میں مسلمانوں پر ظلم میں اضافہ ہوا ہے۔

چاہے کشمیر کی وادی ہو یا بھارتی ریاستیں مسلمان دونوں ہی جگہ محفوظ نہیں۔ بھارت میں امن و امان کی اس صورتحال کے بعد بھی نریندر مودی کی خواہش ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین پر دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرے۔

متعلقہ تحاریر