عامر متین نے ملیحہ لودھی کے جمہوریت پر مبنی کالم کا پوسٹ مارٹم کردیا

آپ پرویز مشر ف کے دور میں سفارتکار کے طورپر کام کرتی رہیں ہیں اور آج جمہوریت  کے زوال کے حوالے سے کالم لکھ رہی ہیں

پاکستان کی جانب سے دومرتبہ امریکہ میں سفیر اور پاکستان کی ہائی کمشنر ، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب کے فرائض انجام دینے والی فوجی تزویر کار، دانشور اور سیاسی تجزیہ کار  ملیحہ لودھی نے گذشتہ روز پاکستان کے  معروف انگریزی اخبار ’’ڈان ‘‘میں  امریکہ کے ’سمٹ فار ڈیموکریسی‘  اور اس   کے نتائج   کے حوالے سے ایک مفصل  کالم لکھا  جس میں انھوں نے صدر جو بائیڈن کے ورچوئل ‘سمٹ فار ڈیموکریسی’ کے انعقاد کے اقدام کےمختلف پہلوؤں کی تشریح کی۔

ملیحہ لودھی کی جانب سے  لکھے گئے کالم پر سینئر صحافی عامر متین سخت  تنقید کی ہے ، سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پراپنے پیغام میں انھوں نے ملیحہ  لودھی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا آپ پرویز مشر ف کے دور میں سفارتکار کے طورپر کام کرتی رہیں ہیں اور آج جمہوریت  کے زوال کے حوالے سے کالم لکھ رہی ہیں  جو انتہائی افسوسناک ہے ۔انھوں نے  معروف مصنف زاہد حسین کو ملیحہ لودھی کے کالم پر ستائش پر بھی تنقید کرتےہوئے کہا کہ  میں کچھ کہنے کے قابل نہیں ہوں کہ آپ بھی اس کالم کی  تعریف کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

مریم نواز ماڈل نہیں سیاسی قائد ہیں، عامر متین کی حنا پرویز پر تنقید

پبلک اور ہم نیوز میں صحافیوں کی معیشت اور صحت کا استحصال

انھوں نے لکھا کہ میرے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے لیکن میں آپ  کے ردعمل کا انتظارکروں گا ۔ یا تو آپ اپنے اسپانسرز کی تعریف کرنا چھوڑدیں یا پھر ہر ہفتے جمہوریت کے  حوالے سے لیکچر دینا بند کردیں ۔

انھوں نے  مزیدلکھا کہ آپ بینظیر بھٹو ، نوازشریف اور پرویز مشرف کےدور میں  خدمات انجام دی چکی ہیں   ، جب آپ جمہوریت کے زوال کچھ لکھ رہی ہیں تو ان تینوں ادوار میں  مشترکہ کیا تھا ؟   انھوں نے  مزید کہا کہ میں جانتا ہوں کہ  آپ  کو دوبارہ جگہ دینے سے قبل آپ بطور مشیر وزیراعظم عمران خان   کی  ٹیم میں شامل تھیں ۔

واضح رہے کہ ملیحہ لودھی ایک پاکستانی سفارت کار، فوجی تزویر کار، دانشور اور سیاسی تجزیہ کار ہیں جو اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب کے فرائض انجام دے چکی ہیں اس سے قبل وہ دو مرتبہ امریکہ میں پاکستان کی سفیر اور امریکہ میں پاکستان کی ہائی کمشنر بھی رہ چکی ہیں۔

متعلقہ تحاریر