جیو نیوز کی ناقص رپورٹنگ سے مطیع اللہ جان بھی ناخوش

سپریم کورٹ کے حکم کے آئینی اور قانونی اعتراض پر برطرف کیے گئے ملازمین کو خبر میں کہا کہ انہیں کرپشن پر نکالا گیا تھا۔

سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے جیو نیوز کی رپورٹنگ پر سوال اٹھا دئیے؟ سپریم کورٹ کے حکم پر برطرف کیے گئے ہزاروں ملازمین سے متعلق خبر نشر کی گئی کہ ملازمین کو کرپشن پر نکالا گیا تھا۔

سپریم کورٹ نے آج مذکورہ ملازمین کی بحالی سے متعلق مقدمے پر فیصلہ دیتے ہوئے 16 ہزار ملازمین کو بحال کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

رانا شمیم کا بیان حلفی ، سابق جج سمیت جنگ گروپ کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی

جیو نیوز نے سابق چیف جسٹس کی آڈیو لیک پر سوالات اٹھا دیے

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وفاق سمیت دیگر ملازمین کی نظر ثانی کی درخواستیں ختم کر دی گئی ہیں اور 1 نومبر 1996 سے 12 اکتوبر 1999 تک گریڈ ایک سے گریڈ سات تک کے معذول کیے گئے ملازمین کو بحال کیا جائے۔

اعلیٰ عدالت کے جج جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نہ ملازمین کی بحالی کا حکم نامہ سنایا جبکہ جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلے سے اختلاف کیا تھا۔

واضح رہے کہ ان 16 ہزار ملازمین کو 1 نومبر 1993 سے 30 نومبر 1996 تک 72 سرکاری محکموں میں ملازمت پر بھرتی کیا گیا تھا۔

پیپلزپارٹی کا دور حکومت ختم ہونے کے بعد معراج خالد نے عبوری حکومت میں ان تمام افراد کو ایک حکم نامے کے ذریعے برطرف کردیا تھا۔

متعلقہ تحاریر