ڈی جی نیب لاہور کی تقرری چیلنج کروں گا، بیرسٹر ظفر اللہ

سلیم صافی نے ٹویٹ کی تھی کہ نواز شریف کو عدالتوں سے ریلیف ملنا ہے اور ڈی جی نیب لاہور کی تبدیلی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

ایک روز قبل سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی سالگرہ کے دن سینئر صحافی سلیم صافی نے ٹویٹ کرتے ہوئے نواز شریف کی وطن واپسی کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے لکھا تھا کہ نواز شریف جنوری 2022 میں پاکستان آنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، واپسی پر جیل جائیں گے لیکن عدالتوں سے پچھلی سزاؤں کے خاتمے کیلیے اپیل کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے

 اپوزیشن کے وہ لوگ ناخوش ہیں جن کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے، چیئرمین نیب

شیخ رشید کی نواز شریف کو پاکستان واپسی کے لیے یک طرفہ ٹکٹ کی پیشکش

سلیم صافی نے مزید لکھا تھا کہ ڈی جی نیب لاہور ریجن کا تبادلہ اسی سلسلے کی ایک پیش رفت ہے اور نواز شریف اسکرپٹ سے مطمئن ہیں۔

صافی صاحب کے ٹویٹ کے جواب میں بیرسٹر ظفر اللہ خان نے لکھا کہ میں ڈی جی نیب لاہور کی تقرری کو چیلنج کر رہا ہوں۔

یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) میں چند دن قبل ہی نہایت اہم تقرریاں، تعیناتیاں اور تبادلے کیے گئے ہیں۔

گزشتہ جمعرات کو 5 ڈائریکٹر جنرلز کو اسلام آباد ہیڈکوارٹرز واپس بلا لیا گیا جس میں نیب لاہور اور نیب سکھر کے ڈی جی بھی شامل تھے۔

اس میں سب سے اہم تبادلہ ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کا نظر آیا جن پر الزام ہے کہ انہوں نے نواز شریف، شہباز شریف اور شریف فیملی کے دیگر ممبران کے کرپشن الزامات پر ضرورت سے زیادہ فعال کردار ادا کیا۔

اسی طرح ڈی جی نیب سکھر ریجن مرزا عرفان بیگ بھی پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے خلاف کرپشن الزامات پر تیز ترین اور سخت تحقیقات کررہے تھے اور اب ان کا تبادلہ اسلام آباد ہیڈکوارٹر میں کردیا گیا ہے۔

نئے ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور جمیل احمد ہوں گے جو کہ اس سے قبل وفاقی سیکرٹری رہ چکے ہیں جبکہ مرزا سلطان سلیم کو ڈی جی نیب سکھر تعینات کردیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر