ایچ بی ایل پی ایس ایل کے براڈکاسٹ رائٹس کی فروخت سے متعلق پی سی بی کی وضاحت

آئی ایم سی کی جانب سے حقوق کے لیے مجموعی فیس 3360000000 اے آر وائی اور پی ٹی وی سی کی جانب سے حقوق کے لیے مجموعی فیس 2108786786 روپے جمع کرائی گئی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اپنے اسٹیک ہولڈرز اور شائقین کرکٹ کے لیے پی ایس ایل ٹی وی کے براڈکاسٹ میڈیا رائٹس برائے 2022-2023 کی بولی کے شفاف اور میرٹ پر مبنی عمل کی وضاحت پیش کرتا ہے۔

1: پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل ٹی وی کے براڈکاسٹ رائٹس برائے 2022-2023 کے فروخت کے لیے یکم دسمبر 2222 کو دو معروف اخبارات میں ٹینڈر دیا گیا ۔ اس اشتہار میں ٹینڈر جمع کروانے کی آخری تاریخ 22 دسمبر درج تھی۔ جہاں دہندگان کو دو سال (2022اور 2023) کی مدت کے لیے اپنی مجموعی پیشکش جمع کروانا ضروری تھا۔

یہ بھی پڑھیے

وسیم اکرم کی بیٹی کو سالگرہ کی مبارک باد

کیا میسی دوبارہ بارسلونا کلب میں شامل ہو رہے ہیں؟

2: اس سلسلے میں انٹرنیشنل میڈیا کارپوریشن پرائیوٹ لمیٹڈ )جیو انٹرٹینمنٹ کی بنیادی کمپنی(اور اے آر وائے کیمونیکشنز پرائیوٹ لمیٹڈ )اے آر وائے( اور پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن لمیٹڈ( پی ٹی وی سی) نے بڈز جمع کروائیں۔

3: پی سی بی کی جانب سے مقررہ ریزرو قیمت کے اعالن سے کچھ دیر پہلے آئی ایم سی کے نمائندے نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پی سی بی سےاستفسار کیا کہ پی ٹی وی سی نے بحیثیت ریاستی براڈکاسٹرکیسے اے آر وائی کے ساتھ خود سے کنسوریشم بنالیا ہے، جس پر پی سی بی نے یہ استفسار براہ راست پی ٹی وی سی سے کرنے کا مشورہ دیا۔

4: بولی لگانے والوں سے پوچھا گیا کہ آیا پی سی بی کی جانب سے ریزرو پرائس کا اعالن کرنے اور پھر مہر بند مالیاتی پیشکش کو کھولنے سے پہلے مزید کوئی خدشات یا اعتراضات ہیں؟ مزید تشویش کا اظہار نہ کیا گیا اور دونوں بولی دہندگان نے اس عمل کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

5: جس کے بعد، پی سی بی نے دونوں بولی دہندگان کی موجودگی میں دو سال کے لیے 3.584 بلین کی ریزرو قیمت کا اعلان  کیا۔

6: اس سے پہلے کہ مالیاتی پیشکش کھولی جاتی اے آر وائی/ پی ٹی وی سی کے نمائندے نے کہا کہ دستاویز کی صورت میں جمع کروائی گئی ان کی مالیاتی پیشکش ایک سال کے لیے تھی اور درخواست کی کہ اس قیمت کو دوگنا سمجھا جائے۔ پی سی بی نے اے آر وائی/پی ٹی وی سی کے نمائندے کو مطلع کیا کہ مہر بند مالیاتی پیشکش کی دستاویز میں ترمیم کے لیے اس زبانی  درخواست پرعمل نہیں کیا جاسکتا۔ لہذا یہ درخواست مسترد کر دی گئی اور اس فیصلے کو بولی دہندگان نے قبول کر لیا۔

7: بولی دہندگان کی مالی پیشکش کو کھولا گیا اور درج ذیل انکشافات کیے گئے:

8: آئی ایم سی کی جانب سے حقوق کے لیے مجموعی فیس 3360000000 اے آر وائی اور پی ٹی وی سی کی جانب سے حقوق کے لیے مجموعی فیس 2108786786 روپے جمع کرائی گئی۔

9: کوئی بھی بولی پی سی بی کی جانب سے مقررہ کردہ قیمت کے برابر نہیں تھی۔

10: لہذاہ پہلے سے طے شدہ عمل کے مطابق، دونوں بولی دہندگان کو ایک گھنٹے کے مقررہ وقت میں نظر ثانی شدہ مہر بند مالی پیشکش جمع کر کے ریزرو قیمت کو پورا کرنے یا اس سے تجاوز کرنے کا ایک اور موقع فراہم کیا گیا۔ جس کے بعد پی سی بی نظرثانی شدہ مالیاتی پیشکش کو کھولے گا اور سب سے زیادہ بولی لگانے والے کو حقوق فروخت کردے گا۔

11: نظرثانی شدہ مالیاتی پیشکش دونوں بولی دہندگان کی موجودگی میں کھولی گئیں اور دونوں نے ریزرو قیمت کو درج ذیل حد سے تجاوز کیا۔

12: آئی ایم سی کی جانب سے حقوق کے لیے مجموعی فیس 3740000000 اے آر وائی/ پی ٹی وی سی کی جانب سے حقوق کے لیے مجموعی فیس 4350786786 روپے جمع کروائی گئی۔

13: اس کے بعد پی سی بی بڈ کمیٹی نے اے آر وائے/پی ٹی وی سی کو حقوق دینے کی سفارش کی۔

14: پی ایس ایل ٹی وی کے براڈکاسٹ رائٹس برائے 2022-2023 کے فروخت کےلیے بڈ ایولویشن رپورٹ پی سی بی کی آفیشل ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔

15: بڈ دستاویز میں مقررہ طریقہ کار پر ہر موقع پر مکمل عمل کیا گیا۔

16: بولی کے بعد کے خدشات اور اعتراضات اٹھانے کے لیے ایک مناسب پلیٹ فارم، پی سی بی کی کمیٹی برائے شکایات کا ازالہ، کی صورت میں موجود ہے۔ پی سی بی کی اس کمیٹی کو آج تک بولی لگانے والے کسی بھی ادارے سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔

متعلقہ تحاریر