میشا شفیع کا ہتک عزت کے کیس کے موقع پر ہراسگی قوانین میں ترمیم کا مطالبہ

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ہراسگی کیس میں سب سے زیادہ نقصان گلوکار علی ظفر کا ہوا جن کے کئی کنٹریکٹ ختم ہوگئے اور ان کی فیملی کو بھی سخت سٹریس سے گزرنا پڑا۔

گلوکارہ میشا شفیع نے حریسمنٹ قوانین میں ترامیم کا مطالبہ کر دیا۔ کہتی ہیں کہ دو سال سے یہی کہہ رہی ہوں کہ مجھے حراسگی کا نشانہ بنایا گیا، کیس کے باعث مالی طور پر بہت نقصان ہوچکا ہے۔

سیشن کورٹ لاہور میں ایڈیشنل سیشن جج خان محمود کی عدالت میں گلوکار علی ظفر کی جانب سے دائر میشا شفیع کے خلاف سو کروڑ روپے کے ہرجانے کے دعوی پر سماعت ہوئی۔ علی ظفر کے وکلا نے میشا شفیع کے بیان پر جرح کی جوکہ آج بھی مکمل نہ ہوسکی۔ عدالت نے گلوکارہ میشا شفیع کو آٹھ جنوری کو دوبارہ طلب کر لیا۔

یہ بھی پڑھیے

خواتین کے جسم کے بجائے ان کے کام پر توجہ دیں، فریحہ ادریس

تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن سے 53اکاؤنٹس اور 31 کروڑ روپے چھپائے

دوران سماعت علی ظفر کے وکیل نے میشا شفیع کے بیان پر جراح کرتے ہوئے پوچھا کہ ریہرسل کے وقت روم میں کتنے لوگ تھے، میشا شفیع نے بتایا کہ کمرے میں دس سے پندرہ لوگ تھے۔ وکیل نے میشا شفیع سے پوچھا کہ واقعے کا کوئی چشم دید گواہ ہے ، جس پر انہوں نے کہا کہ کوئی چشم دید گواہ نہیں ہے۔

اس پر علی ظفر نے میشا شفیع کو مخاطب کرکے کہا کہ جس کا میشا شفیع نے بھی اقرار کیا کہ علی ظفر نے وٹس ایپ پر آپکی بہت تعریف کی اور آپ کے آنے کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔ میشا شفیع سے جیمنگ روم سے متعلق گفتگو ریکارڈ عدالت میں پیش کیا جس پر گلوکارہ نے کہا کہ وہ یقین سے نہیں کہہ سکتی  کیوں کہ مجھے نہیں پتا کہ یہ ایڈیٹڈ ہے یا نہیں۔

عدالتی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میشا شفیع نے کہا کہ عدالت میں جو سوال کیے گیے انکے جواب دیے۔ میشا شفیع نے ہراسگی کے قوانین میں ترامیم کا مطالبہ بھی کیا۔

عدالتی وقت ختم ہونے پر عدالت نے علی ظفر کے وکلا کو جراح جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت آٹھ جنوری تک ملتوی کردی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ میشا شفیع میڈیا کے سامنے کھڑی ہوکر ہراسگی قوانین میں ترمیم کی بات کرتی ہیں جبکہ آج جس کیس میں وہ پیش ہوئی تھیں وہ تو ہتک عزت کا کیس تھا ، جبکہ ٹرائل کورٹ نے ہراسگی کیس میں میشا شفیع کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان کے خلاف فیصلہ دے دیا تھا۔

میشا شفیع کہہ رہی ہیں کہ مجھے اس کیس کی وجہ سے بہت زیادہ مالی نقصان ہوا ہے ، جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے کہ مالی نقصان اور شہرت کو نقصان تو گلوکار علی ظفر کو ہوا ہے ، ان کے کئی کنٹریکٹ منسوخ ہو گئے ، ان کی فیملی کو سٹریس کا سامنا کرنا پڑا۔ مگر میشا شفیع کا کیا نقصان ہوا ہے وہ آرام سے کینیڈا جاکر بیٹھی رہی ہیں ، انہوں نے اپنے ہی دائر کیے ہوئے کیس کو کوئی اہمیت نہیں دی ، یہ کینیڈا میں پیسہ کما رہی ہیں اور ڈیرھ پونے دو سال بعد آگئی ہیں وہ بھی اپنے کسی کنٹریکٹ کے سلسلے میں ، کیس کے سلسلے میں نہیں۔ مطلب یہ ہے کہ اس سارے کھیل میں میشا شفیع کا مطمع نظر صرف اور صرف علی ظفر کو شہرت کو نقصان پہچانا تھا۔

متعلقہ تحاریر