چٹورے پاکستانی رواں مالی سال کے 7 ماہ میں 958 ارب کی درآمدی اشیاء کھا گئے
پاکستان شماریات بیورو کے مطابق جولائی سے جنوری تک 63 ارب 68 کروڑ روپے سے زائد کی دالیں درآمد کی گئیں۔

چٹورے پاکستانی 7 ماہ میں 958 ارب روپے کی امپورٹڈ کھانے پینے کی اشیا چٹ گئے، گزشتہ مالی سال کی نسبت جولائی تا جنوری کھانے پینے کی امپورٹ میں 204 ارب روپے کا اضافہ ، 63 ارب روپے کی چائے امپورٹڈ چائے پی گئے۔ پاکستانی امپورٹڈ مصالحہ جات ، چاکلیٹ اور جوسز کے بھی دلدادا نکلے۔
یوں تو ہر پاکستان مہنگائی کا رونا روتا نظر آتا ہے لیکن جب بات خرچے کی تو پاکستانیوں سے زیادہ شہ خرچ بھی کوئی نہیں۔ تمام پاکستانی امپورٹڈ اشیا کے شوقین ہیں اور انہیں خریدنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔
یہ بھی پڑھیے
حکومت نے عوام پر پٹرول بم گرادیا ، پٹرول 12روپے لیٹر مہنگا
ڈالر کی قدر میں اضافہ، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان
پاکستانیوں کی انہی شہ خرچیوں کی وجہ سے رواں مالی سال کی جولائی سے جنوری کھانے پینے کی اشیاء کا درآمدی بل 958 ارب 47 کروڑ روپے سے زائد رہا۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 754 ارب 93 کروڑ روپے کی خوراک کی اشیاء کی درآمد ہوئی۔ وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق جولائی تا جنوری رواں مالی سال گزشتہ مالی سال کی نسبت امپورٹڈ اشیا کا درآمد بل لگ بھگ 204 ارب روپے زیادہ ہے۔
پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق جولائی سے جنوری 362 ارب روپے سے زائد کا پام آئل درآمد کیا گیا۔ جولائی سے جنوری 108 ارب 88 کروڑ روپے سے زائد کی گندم درآمد کی گئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق جولائی سے جنوری 32 ارب 4 کروڑ روپے سے زائد کی چینی درآمد کی گئی۔
پاکستان شماریات بیورو کے مطابق جولائی سے جنوری تک 63 ارب 68 کروڑ روپے سے زائد کی دالیں درآمد کی گئیں۔
اسی طرح کھانوں کو لذیذ بنانے کے لیے جولائی سے جنوری کے دوران 23 ارب روپے سے زائد کے مصالحہ جات درآمد کئے گئے۔
پاکستان شماریات بیورو کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں 60 ارب 37 کروڑ روپے کی چائے درآمد کی گئی یعنی پاکستان ہر ماہ 9 ارب روپے کی امپورٹڈ چائے پی جاتے ہیں۔
دیگر امپورٹڈ کھانے پینے کی اشیا جن میں چاکلیٹ، جوسز وغیرہ اور دیگر متفرق اشیاء شامل ہیں ان کا امپورٹڈ بل 273 ارب روپے رہا جو گزشتہ مالی سال جولائی تا جنوری 220 ارب روپے تھا۔









