پیوٹن نے یوکرین کے دو علاقوں کی آزاد حیثیت تسلیم کرلی

ڈونیسک اور لوہانسک پر روسی حمایت یافتہ باغیوں کا قبضہ ہے، پیوٹن نے صدارتی حکم نامے پر دستخط کردیئے، عالمی برادری کی مذمت۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مشرقی یوکرین میں باغی گروپ کے زیر تسلط علاقوں ڈونیسک اور لوہانسک کو بطور آزاد ریاست تسلیم کرتے ہوئے فوج بھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔

پیوٹن نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے دو علاقوں کو آزاد ریاستوں کے طور پر تسلیم کرنے کے حکم نامے پر دستخط کردیئے ہیں لیکن روسی پارلیمنٹ بھی اس فیصلے کی جلد ہی توثیق کر دے گی۔

یہ بھی پڑھیے

اٹلی میں صدارتی انتخاب کا دنگل شروع

اٹلی میں مفت رہائش کے ساتھ 55لاکھ روپے بھی حاصل کریں

روسی صدر نے باغیوں کے زیر سایہ علاقوں کو خودمختار آزاد ریاست تسلیم کیا بلکہ فوجی دستے بھیجنے کا بھی اعلان کیا۔

ڈوینسک اور لوہانسک میں روس کا حمایت یافتہ باغی گروہ 2014 سے یوکرینی افواج سے لڑ رہا ہے جنہیں پیوٹن نے آزاد ریاستیں تسلیم کرلیا ہے۔

اس فیصلے پر مغربی ممالک نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس سے روسی افواج کا یوکرین کے مشرقی علاقوں میں داخلہ آسان ہوجائے گا۔

امریکا، جرمنی اور برطانیہ نے روسی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے یوکرین سے علیحدہ ہونے والے علاقوں پر پابندی لگانے کا اعلان کردیا ہے۔

ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی شہریوں کو ان علاقوں میں تجارت یا سرمایہ کاری کرنے سے روک دیا جائے گا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے روسی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے علاقوں کی آزادی کو تسلیم کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔

دوسری طرف یورپی یونین نے بھی یوکرین کے علیحدگی پسند علاقوں کیلیے پابندیوں کا اعلان کردیا ہے۔

متعلقہ تحاریر