یوکرائن میں 15,000روسی فوجی مارے جاچکےہیں: نیٹو کا دعویٰ

یوکرائنی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے تقریباً دو ہفتے قبل کہا تھا کہ تقریباً 1,300 یوکرائنی فوجی مارے گئے ہیں

نیٹوکے مطابق یوکرین پر روس کی جانب سے چارہفتوں سے مسط کردہ  جنگ کے دوران تقریبا 15 ہزار روسی فوجی مارے جاچکے ہیں ، یہ تعداد اس حوالے سے انتہائی اہم ہے کہ  روس نے افغانستان میں دس سالوں تک جاری رہنے والی جنگ میں  15 ہزار فوجیوں کو کھویا تھا جبکہ یوکرین میں  ایک ماہ کے دوران اتنے فوجی مارے جاچکےہیں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق  نیٹو کے ایک سنیئر اہلکار نےبتایاہے کہ یوکرائنی حکام ، روسی حکام اور ذرائع کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے  مطابق   گذشتہ ایک ماہ سے جاری جنگ کے دوران یوکرین میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 30 سے 40 ہزار کے درمیان ہے جن میں روس کےتقریبا 15 ہزار  فوجی بھی شامل ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے

روسی ذرائع ابلاغ پر پابندی نہیں لگاؤں گا، ایلون مسک

یورپ کے سب سے بڑے ایٹمی ری ایکٹر پر روسی بمباری، نتائج تباہ کن ہوسکتے ہیں

دوسری جانبب بیلجیم میں نیٹو فوجی اتحاد کے ہیڈکوارٹر سے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ 30،000 سے 40،000 کے درمیان روسی ہلاکتوں کا تخمینہ اس سے لگایا گیا ہے کہ یہ اندازہ لگایا گیا ہے۔ فوج عام طور پر جنگ میں زخمی ہونے والے تین فوجیوں میں سے ایک کو ہلاک سمجھ سکتی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ مرنے والوں کی تعداد میں لڑائیوں میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے ساتھ ساتھ وہ لوگ بھی شامل ہیں جو لڑائی کے دوران پکڑے گئے یا لاپتہ ہوئے۔24 فروری کو جنگ شروع ہونے کے بعد روسی ہلاکتوں کی تعداد کا یہ نیٹو کا پہلا عوامی تخمینہ ہے۔

واضح رہے کہ یوکرین نے اپنے فوجی نقصانات کے بارے میں بہت کم معلومات جاری کی ہیں، تاہم یوکرائنی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے تقریباً دو ہفتے قبل کہا تھا کہ تقریباً 1,300 یوکرائنی فوجی مارے گئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر