حکومت صرف انتخابی اصلاحات کے لیے آئی ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت صرف انتخابی اصلاحات کے لیے آئی ہے تو مہنگائی کو کنٹرول کرے گا اور معیشت کو کون سنبھالا دے گا؟

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے موجودہ حکومت کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے جس کے تحت اس نے انتخابی اصلاحات کرنی ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر معروف اینکر پرسن اور تجزیہ کار نصرت جاوید کے ٹوئٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ "یہ حکومت ایک نکاتی ایجنڈے والی حکومت ہے ، جس کا مقصد صرف انتخابی اصلاحات اور پھر انتخابات کی طرف جانا ہے۔”

یہ بھی پڑھیے

وزیراعلیٰ سندھ کی بی آر ٹی اورنج لائن کوریڈور جلد مکمل کرنے کی ہدایت

اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافی سمیع ابراہیم سے متعلق بڑا فیصلہ دے دیا

اینکر پرسن نصرت جاوید نے لکھا تھا کہ ” ڈالر اور اسٹاک ایکسچینج اس وقت تک مستحکم نہیں ہوں گے جب تک آئی ایم ایف نئے معاہدے کی منظوری نہیں دیتا۔ وزیراعظم شہباز شریف اپنی مدت کے دوران نئے انتخابات کرانے پر سنجیدگی سے غور کریں۔”

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے نصرت جاوید کے اٹھائے گئے دوسرے پوائنٹ کا جواب تو دے دیا مگر پہلے پوائنٹ پر انہوں نے خاموشی اختیار کرلی۔ مصطفیٰ نواز کھوکھر کی خاموشی سے لگتا ہے کہ حکومت کو معیشت کی بحالی میں کوئی دلچسپی ہے ، اور حکومتی کارکردگی سے بھی کچھ ایسا ہی ظاہر ہورہا ہے ، کیونکہ جب سے حکومت آئی ہے ڈالر مہنگے سے مہنگا ہوتا جارہا ہے ، اسٹاک ایکسچینج کا بھٹہ بیٹھ گیا ہے، سرمایہ کاروں کے اربوں روپے حصص کی مارکیٹ میں ڈوب گئے ہیں ، مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہو گیا ، مرغی کا ریٹ ہے کہ کم ہونے کی بجائے اوپر سے اوپر جارہا ہے ، جبکہ آئی ایم ایف کا سارا زور اس بات پر ہے کہ حکومتِ پاکستان پیٹرول اور ڈیزل پر دی جانے والی سبسڈی کو فی الفور ختم کرے۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر کے ٹوئٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے ارسلان اقبال نے لکھا ہے کہ ” مالیاتی ادارے، بینکس، سٹاک مارکیٹ بند کروا کے دوسرے دفاتر کھلوانے کی کیا منطق ہے؟؟؟”

کاشف نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ "یہ چیز ، خوشی ہے کہ کسی نے تو صاف گوئی سے کام لیا۔”

معروف لکھاری عائشہ صدیقہ نے مصطفیٰ نواز کھوکھر کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "آپ نے بالکل ٹھیک کہا، الیکشن جتنی جلدی ہو جائے اتنا ہی اچھا ہوگا۔”

متعلقہ تحاریر