واٹس ایپ کی پرائیویسی پالیسی نہ ماننے والوں کے ساتھ کیا ہوگا؟
صارفین کے غیر فعال اکاؤنٹس 120 دن بعد ڈیلیٹ کردیئے جائیں گے۔
دنیا بھر میں پیغام رسانی کی مقبول ترین ایپلیکیشن واٹس ایپ نے نئی پرائیویسی پالیسی سے ناراض صارفین کو منانے کے بجائے انہیں بتادیا ہے کہ 15 مئی کے بعد اُن کے اکاؤنٹس کے ساتھ کیا ہوگا۔
واٹس ایپ انتظامیہ کے مطابق وہ صارفین جو 15 مئی تک نئے قواعد و ضوابط کو قبول نہیں کریں گے ان کے لیے پیغام رسانی کی سہولت معطل کردی جائے گی یعنی صارفین نا تو پیغامات بھیج سکیں گے نہ ہی پڑھ سکیں گے۔
اس دوران صارفین کو کالز اور نوٹیفکیشنز موصول ہوسکیں گے۔ پرائیویسی پالیسی کو قبول کرنے سے انکار کرنے والے صارفین کا اکاؤنٹ غیر فعال ہو جائے گا۔ غیر فعال اکاؤنٹس کو 120 دن کے بعد واٹس ایپ انتطامیہ ڈیلیٹ کردے گی۔
ان دنوں ایپلیکیشن انتظامیہ کی طرف سے صارفین کو پرائیویسی پالیسی قبول کرنے کے حوالے سے نوٹیفیکیشن بھیجے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
ٹیلی گرام صارفین کی تعداد میں اضافہ
واضح رہے کہ پچھلے سال واٹس ایپ کے صارفین کی معلومات فیس بک کے ساتھ شیئر کیے جانے کے اعلان کے بعد صارفین نے متبادل ایپس کی جانب رخ کرنا شروع کردیا تھا۔ سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہونے کے باعث ایپلیکیشن نے ڈیڈ لائن 8 فروری سے بڑھا کر 15 مئی کردی تھی۔
صارفین کے خدشات پر واٹس ایپ انتظامیہ نے وضاحت میں کہا تھا کہ کوئی بھی شخص صارفین کے پیغامات نہیں پڑھ سکے گا ۔ نئی پرائیویسی پالیسی کا مقصد صرف اداروں کی ادائیگیوں کو فعال کرنا ہے۔