آزاد جموں کشمیر میں شہید افراد کی نماز جنازہ ادا

گزشتہ روز مسلسل کئی گھنٹے تک فائرنگ اور گولہ باری جاری رہی تھی۔ خطے میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے اسٹیٹ ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق اس گولہ باری سے 7 افراد شہید جبکہ 47  افراد زخمی ہوئے ہیں۔

آزاد جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول سے متصل وادی نیلم، وادی لیپہ اور وادی جہلم کے علاوہ ضلع حویلی کے رکھ چکڑی اور ضلع بھمبر کے سماہنی سیکٹر پر آرٹلری اور ماٹر گولوں سے کیے جانے والے انڈین حملے میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔

گزشتہ روز مسلسل کئی گھنٹے تک فائرنگ اور گولہ باری جاری رہی تھی۔ خطے میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے اسٹیٹ ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق اس گولہ باری سے 7 افراد شہید جبکہ 47  افراد زخمی ہوئے ہیں۔

بھارتی گولہ باری سے سب زیادہ جانی و مالی نقصان وادی نیلم میں ہوا جہاں دو بچیوں سمیت 6 افراد ہلاک ہوئے۔ وادی نیلم کے علاقے میں تہجیاں گاؤں ہے جہاں گزشتہ روز گولہ باری سے 14 مکانات تباہ ہوئے۔ جبکہ وادی نیلم سمیت دیگر سیکٹرز میں بلااشتعال 27 مکانات مکمل تباہ جبکہ 98 جزوی تباہ ہوئے۔

یہ بھی پرھیے

یوم یکجہتی کشمیر پر پاکستان میں بھارتی ایجنٹس کی موجودگی کے الزامات

اداکار، ہداتکار اور کھلاڑی کشمیر پر مشتمل مشاورتی بورڈ میں شامل

حکام کے مطابق 60 جانور اور 20 دکانات تباہ ہوئی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق یہ نقصان کروڑوں میں ہے۔ بدلتے موسم کے ساتھ وادی نیلم و لیپہ میں اس وقت بارش اور بلند پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ جاری ہے جس سے متاثرین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

اِس حملے میں جن افراد کے گھر تباہ ہوئے تھے اُنہیں سردی کے موسم میں مشکلات کا سامنا ہے۔ یہ افراد مختلف ٹولیوں میں اپنے عزیز و اقارب کے گھروں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

وادی نیلم کی وادی گریس میں دو بچیاں جاں بحق ہوگئی ہیں۔ ایک کا جسم گولوں سے ٹکڑے ٹکرے ہوگیا جبکہ دوسری کی ٹانگ کٹ گئی جو بعدازاں اسپتال میں چل بسی ہے۔

فائرنگ اور گولہ باری اتنی شدید تھی کہ لوگ مریضوں کو اٹھانے سے قاصر تھے۔ آج پاکستان نے انڈیا پر ملک کے اندر دہشت گردی کرنے کا الزام لگایا ہے۔

اس خطے کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے آج ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ جنوری 2020ء سے لے کر اب تک بھارتی فوج کی گولہ باری اور فائرنگ سے لائن آف کنٹرول پر 30 نہتے کشمیری مارے گئے ہیں۔ جبکہ 288 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اُن کے مطابق جنوری سے اب تک کل 353 مکانات مکمل تباہ، جبکہ 810 مکانات جزوری تباہ ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بھاری کی گولہ باری 365 مال مویشی ہلاک ہوئے، جبکہ 22 دکانوں کو نقصانات پہنچا ہے

متعلقہ تحاریر