ترکی میں گرفتار15 اسرائیلی جاسوسوں کی تصاویر جاری
ترکی کی خفیہ ایجنسی نے اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی موساد کے گرفتار 15 جاسوسوں کی تصاویر بھی جاری کردیں
ترکی کی خفیہ ایجنسی نے فلسطین پر قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی موساد کے گرفتار 15 جاسوسوں کی تصاویر بھی جاری کردیں، سات اکتوبر کو چار مختلف صوبوں سے گرفتار کئے گئے تمام پندرہ جاسوس ترکی کی یونیورسٹیوں میں پڑھنے والے ایسے طالب علموں کی تفصیلات موساد کو فراہم کرتے تھے جو مستقبل میں دفاعی صنعت میں کام کر سکتے ہو۔
ترکی کے معروف اخبار ڈیلی صباح نے ترکی میں نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن (ایم آئی ٹی) کے ہاتھوں گرفتار اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے پندرہ مبینہ جاسوسوں کی تصاویر شائع کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ایم آئی ٹی کی دو سو افراد پر مشتمل ایک ٹیم نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے کام کرنے والے ایک نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا ہے جو ترکی میں اسرائیلی مخالفین اور غیر ملکی طلبہ کے خلاف خفیہ طور پر سرگرمیاں کر رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
ڈاکٹر قدیر خان نے اسرائیلی انٹیلیجنس کو ناکوں چنے چبوا دئیے!
افغانستان کا ‘آخری یہودی’ روانگی سے قبل خفیہ طورپر پاکستان میں رہا
زNational Intelligence Organization (MIT) exposes a network of operatives working for Israeli intelligence agency Mossad that had been covertly carrying out activities against Israeli opponents and foreign students in Turkeyhttps://t.co/12mhvSDA6z
— DAILY SABAH (@DailySabah) October 21, 2021
اخبار میں شائع کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایم آئی ٹی کے خصوصی مشن پر مامور اہلکاروں نے ایک سال تک تین تین افراد کے پانچ مختلف سیلز پر مشتمل اس نیٹ ورک کا پیچھا کرنے کےبعد بالآخر سات اکتوبر کو ترکی کے چار مختلف صوبوں سے گرفتار کیا ، ترکی میں موساد کےلئے خفیہ آپریشن کرنے والے مشن کا مبینہ سربراہ جرمنی میں مقیم ایک شخص کوقرار دیا گیا ہے جس کا نام اے زیڈبتایا گیا ہے۔ رپورٹ میں قونیہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم مبینہ جاسوس کو سب سے اہم شخص قرار دیا گیا ہے جو تمام معلومات کو جرمنی میں موجود شخص تک پہنچاتا تھا۔
#SONDAKİKA
İsrail adına casusluk yapan 15 kişilik şebeke çökertildi. Casuslar, özellikle Türkiye’deki Filistinli ve Suriyeli öğrenciler hakkında bilgi topluyordu. MİT’in MOSSAD ajanlarına yönelik operasyonuna dair detaylar @trthaber‘de.https://t.co/NXsUuwAm2t pic.twitter.com/8uzrcuTHz6— TRT Haber Canlı (@trthabercanli) October 21, 2021
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تمام مبینہ جاسوس ترکی کی یونیورسٹیز میں داخلہ لینے والے غیر ملکی طلبہ کے بارے میں موساد کو معلومات فراہم کرتے رہے تھے خاص طور پر ان طلباء کے حوالے سے جو ان کے خیال میں مستقبل میں دفاعی صنعت میں خدمات انجام دے سکتے ہیں جبکہ یہ جاسوس ترکی میں موجود فلسطینی اور فلسطینی کاز سے ہمدردی رکھنے والے افراد کی بھی معلومات فراہم کرتے تھے ۔