ہانگ کانگ الیکشن، چین کے حامی امیدوار کامیاب

تاریخ کا سب سے کم ووٹر ٹرن آؤٹ ریکارڈ ہوا، صرف ساڑھے 13 لاکھ افراد نے ووٹ ڈالے، چین کے حامی تمام امیدوار کامیاب ہوگئے۔

چین کے حامی امیدواران نے ہانگ کانگ میں ہونے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کرلی ہے، ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ انتخابات غیرجمہوری ہیں جس میں ووٹر ٹرن آؤٹ بہت کم رہا۔

2016 کے مقابلے میں اس سال ہونے والے الیکشنز میں ووٹر ٹرن آؤٹ آدھا رہا، 30.2 فیصد ٹرن آؤٹ کے ساتھ منعقد ہوئے انتخابات میں جمہوریت پسندوں نے اسے چین کے خلاف ردعمل قرار دیا کیونکہ چین نے وسیع قومی سلامتی کا قانون نافذ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کے پی حکومت نے بلدیاتی الیکشن میں شکست تسلیم کرلی،مہنگائی وجہ قرار

کے پی کے کے بلدیاتی انتخابات کا پہلا خونی مرحلہ مکمل ، 7 افراد کی جانیں گئیں

اس قانون کے تحت ایسی انتخابی اصلاحات کی گئیں تاکہ شہر کو اپنے زیر اثر رکھا جاسکے۔ تقریباً تمام نشستوں پر چین اور اسٹیبلشمنٹ کے حامی امیدوار کامیاب ہوئے جن میں سے چند نے ووٹ گنے جانے کے سینٹر میں اسٹیج پر کھڑے ہو کر نعرے لگائے کہ جیت ہماری ہوگی۔

ہانگ کانگ کی رہنما کیری لیم نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ صرف ساڑھے 13 لاکھ لوگ ووٹ ڈالنے آئے لیکن اس بنیاد پر یہ نہیں کہا جاسکتا کہ الیکشن ٹھیک نہیں ہوئے۔

اس سے قبل شہر میں کم ترین ووٹر ٹرن آؤٹ رکھنے والا الیکشن سنہ 2000 میں ہوا تھا جب ہانگ کانگ برطانیہ سے نکل کر چین کی حکمرانی میں آچکا تھا، یہ ٹرن آؤٹ 43.6 فیصد تھا۔

چین کی وزارت خارجہ میں قائم ہانگ کانگ ڈیسک نے کہا کہ انتخابی نظام اندرونی معاملہ ہے اور بین الاقوامی طاقتیں اس میں مداخلت نہ کریں۔

متعلقہ تحاریر