کے پی کے کے بلدیاتی انتخابات کا پہلا خونی مرحلہ مکمل ، 7 افراد کی جانیں گئیں

خیبر پختون خوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں فائرنگ کے واقعات میں 9 افراد زخمی جبکہ 20 پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا عمل منسوخ کردیا گیا۔

خیبر پختون خوا کے 17 اضلاع میں خونی بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ اختتام پذیر ہوگیا۔ مختلف پولنگ اسٹیشنز میں فائرنگ اور ہنگامہ آرائی کے واقعات کے دوران 7 افراد کی جان چلے گئی۔ سارا دن فائرنگ ، خود کش دھماکے اور ہنگامہ آرائی کی نظر ہوگیا۔ راکٹ بھی چل گئے۔ درم آدم خیل میں وفاقی وزیر شبلی فراز کی گاڑی پر نامعلوم افراد کا حملہ، شبلی فراز معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔

تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں بلدیاتی انتخابات کا خونی مرحلہ اختتام پذیر ہوگیا ، کہیں ہاتھا پائی ، کہیں فائرنگ اور کہیں دھماکے سنائے دیئے ، ملا گوری میں لڑائی کے دوران پولیس کی ہوائی فائرنگ سے ووٹرز میں بھگڈر مچ گئی۔

یہ بھی پڑھیے

درہ آدم خیل میں وفاقی وزیر شبلی فراز کی گاڑی پر فائرنگ، ڈرائیور زخمی

افغان بحران کا جلد حل نہ ہوا تو دہشتگردی پھیل سکتی ہے، عمران خان

فقیر خلیل کے علاقے میں دوران پولنگ مخالفین کی ایک دوسرے پر فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 4 زخمی ہو گئے۔

تحصیل شاہ خیل میں پی ٹی آئی اور اے این پی کے کارکنان میں لڑائی مار کٹائی، کئی افراد زخمی ہوگئے۔

ذخہ خیل میں پولنگ کے دوران پولنگ اسٹیشن کے اندر فائرنگ اور توڑ پھوڑ ووٹنگ کا عمل منسوخ کردیا گیا ۔ کارکنان نے فرنیچر اور بیلٹ پیپرز کو آگ لگا دی۔

باجوڈ کی تحصیل سالار زئی میں پولنگ اسٹیشن کے اندر فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا جس کے بعد پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی گاڑی کے نزدیک خود کش دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق جبکہ کئی زخمی ہوگئے۔

چارسدہ کے علاقے طارق آباد میں پولنگ اسٹیشن کے باہر مخالفین کی فائرنگ سے اے این پی کے کارکنان زخمی ہوگئے ۔ پولیس نے فائرنگ کرنے والے قومی وطن پارٹی کے تین کارکنان کو گرفتار کرلیا۔

لکی مروت کے منچیوالا میں پولنگ اسٹیشن کے باہر فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے بعد پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔

الیکشن سے ایک دن قبل ڈیرہ اسماعیل خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اے این پی کے رہنما اور میئرشپ کے امیدوار عمر خطاب شیزانی جاں بحق ہو گئے تھے جس کے بعد مذکورہ نشست پر الیکشن کمیشن نے انتخاب منسوخ کردیا۔

کرک کے پولنگ اسٹیشن میں فائرنگ سے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک کا چچازاد بھائی اور گن مین جاں بحق ہوگیا۔

ضلع خیبر کے ایک پولنگ اسٹیشن پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

بلدیاتی انتخابات کے دوران ضلع خیبر کا پولنگ اسٹیشن میدان جنگ بن گیا ، راکٹ حملے اور شدید فائرنگ کی گئی ۔ کوہاٹ کی تحصیل درہ آدم خیل میں مسلح افراد نے پولنگ اسٹیشن پر دھاوا بول دیا ۔ بیلٹ باکس کو آگ لگا دی گئی ۔

ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے میر بازی میں فائرنگ سے دو افراد زخمی ہو گئے۔ 20 پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔

ادھر درہ آدم خیل میں نامعلوم مسلح افراد نے وفاقی وزیر شبلی فراز کی گاڑی پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ڈرائیور شدید زخمی ہوگئے جبکہ وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی حملے میں معجزاتی طور پر محفوظ رہے۔ شبلی فراز اپنے آبائی شہر کوہاٹ سے واپس پشاور جارہے تھے۔ حملے میں گاڑی کے شیشے بھی ٹوٹ گئے تھے۔

کے پی کے کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات میں فائرنگ اور خود کش حملے کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق جبکہ 9 سے زائد زخمی ہوگئے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ہنگامی آرائی سے متاثرہ کئی پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ کا عمل منسوخ کردیا۔

 کے پی کے کے خونی بلدیاتی انتخابات پر بات چیت کرتے ہوئے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے بلدیاتی انتخابات کے دوران 7 افراد کا جاں بحق ہو جانا بہت بڑا سوالیہ نشان چھوڑ گیا ہے ہمارے جمہوری نظام پر۔ اگر ایسے ہی انتخابات ہونے ہیں جس میں جانوں کا ضیاع ہونا ہے تو ایسے انتخابات سے بہتر ہےکہ انتخابات نہ ہی کرائے جائیں ۔ جمہوریت ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا سبق دیتی ہے۔

تجزیہ کاروں نے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایسے ہی انتخابات ہونے ہیں تو بہتر ہے کہ مارشل لاء لگا دیا جائے، کیونکہ نہ انتخابات ہوں گے نہ قیمتی انسانی جانیں جائیں گی۔ اور جانیں جائیں بھی کن کے لیے ، ان لیڈران کےلیے جنہوں نے الیکشن کے عمل کے بعد دکھائی نہیں دینا ہوتا۔ مگر جن کے پیاروں کی جانیں چلی جاتی ہیں ان کے لیے زندگی بھر کا دکھ دے جاتی ہیں۔ اور کوئی لیڈر ان کے دکھ کا مداوا بھی کرنے نہیں آتا۔

متعلقہ تحاریر