لاہور پریس کلب انتخابات میں مبینہ دھاندلی، پولنگ دوبارہ ہوگی

ووٹوں کی گنتی کے دوران واٹس ایپ پر نتائج وائرل ہوگئے، سینئر نائب صدر کی نشست پر دو امیدواران کے ووٹ کم زیادہ ہوتے رہے۔

لاہور پریس کلب کے الیکشن میں دھاندلی کے پیش نظر 16 جنوری کو دوبارہ پولنگ کا اعلان کردیا گیا، انتخابی امیدواران وہی ہوں گے لیکن پولنگ دوبارہ ہوگی۔

پریس کلب کے سالانہ انتخابات 26 دسمبر کو ہوئے جس میں چار مختلف گروپس کے مابین مقابلہ ہوا، روایتی گروپس جرنلسٹ پینل اور پروگریسو پینلز کے علاوہ ڈیموکریٹ اور نئے تشکیل شدہ پائینرز گروپ نے حصہ لیا۔

الیکشن کی پولنگ صبح نو بجے سے شام چھ بجے تک بلا تعطل جاری رہی، اس دوران 2112 ووٹرز سمیت 300 کے قریب لائف ممبر ووٹ ڈالنے کے اہل تھے جس میں 1970 صحافیوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی پریس کلب کے سالانہ انتخابات، ”دی ڈیموکریٹس پینل“ نے پھر کلین سوئپ کردیا

کے پی بلدیاتی انتخابات ، پی ٹی آئی ساڑھے 8 لاکھ ووٹوں کے ساتھ سب سے آگے

پولنگ کے اختتام کے بعد معمول کے مطابق رات نو بجے کے بعد تمام گروپس کے لوگوں کی موجودگی میں گنتی شروع کی گئی۔ حسبِ روایت خزانچی کی نشست کی گنتی ہوئی تو غیر حتمی نتائج کے مطابق پائینرز گروپ کے شیراز حسنات 674 لے کر کامیاب ہوئے۔

اس کے بعد جوائنٹ سیکرٹری کے ووٹوں کی گنتی ہوئی تو جرنلسٹ پینل کے سالک نواز 669 لے کر کامیاب ہوئے۔

سینئر نائب صدر اور نائب صدر کی گنتی ہونا تھی لیکن واٹس ایپ گروپوں میں جعلی رزلٹ وائرل ہونے لگا، صدر اور سیکرٹری کی نشستوں کی گنتی جو کہ سب سے آخر میں ہونا تھی ان کے جعلی رزلٹ سامنے آنے لگے۔

سینئر نائب صدر کے ووٹوں کی گنتی کے دوران صورتحال ہی تبدیل ہوگئی، تقریباً 11 کے قریب اضافی ووٹ نکلنے کا انکشاف ہوا۔

سینئر نائب صدر کی نشست پر کبھی جرنلسٹ پینل کے سلمان قریشی کامیاب اور کبھی پائینرز گروپ کے ظہیر بابر کے جیتنے کی خبریں گروپس میں چل پڑیں۔

اس دوران ووٹ دوبارہ گنتی ہونے لگی جس میں بیلٹ پیپر غائب ہونے اور شامل ہونے کا انکشاف سامنے آیا۔ اس صورتحال پر کلب کے باہر مختلف پینلز کے لوگوں نے نعرے بازی شروع کردی۔

صورتحال بےقابو ہونے پر الیکشن کمشنز شفیق اعوان تمام بیلٹ باکسز سیکرٹری روم میں رکھ کے روانہ ہوگئے اور منگل 28 دسمبر کی شام دوبارہ گنتی کرنے کا کہہ دیا۔

دوسری طرف ذرائع کے مطابق الیکشن کمشنز کے جانے کے بعد الیکشن کمیٹی کے ممبر احتشام الحق پائینرز گروپ کے ساتھیوں کے ہمراہ مینجر پر دباؤ ڈالتے ہوئے سیکرٹری روم میں داخل ہوئے جس کا اعتراف انہوں منگل کے اجلاس میں کیا۔

اس ساری صورتحال میں کلب کے ملازم محمد خان کے حوالے سے بھی مختلف انکشافات ہوئے کہ انہوں نے ووٹوں کو تبدیل کیا۔ ایک گروپ سے پیسے لے کر ان کے امیدواروں کو کامیاب کروانے کی کوشش تب ناکام ہوئی جب کاسٹ شدہ ووٹوں میں فرق سامنے آیا۔

الیکشن میں دھاندلی کے الزامات اور شفافیت متاثر ہونے کی وجہ سے 16 جنوری 2022 کو دوبارہ پولنگ کا اعلان کیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر