ملک بھر میں غیر معیاری اور جعلی ادویات کی بھرمار کا انکشاف
پنجاب حکومت نے غیر معیاری ادویات کے خلاف 2960 کیس رجسٹرڈ کئے جبکہ جعلی ادویات پر بھی 465 ایف آئی آرز درج کی گئیں۔
ملک بھر میں غیر معیاری اور جعلی ادویات کی بھرمار کا انکشاف ہوا ہے۔ 12 غیر معیاری ادویات کی رجسٹریشن منسوخ کردی گئی جبکہ غیر معیاری ادویات کی تیاری اور فروخت پر ہزاروں کیسز درج کرلئے گئے۔
وزارت قومی صحت کی جانب سے سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران تحریری جواب میں بتایا گیا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے غیر معیاری ادویات تیار اور فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا ہے جس کے تحت مجموعی طور پر 12 غیر معیاری ادویات کی رجسٹریشن منسوخ کی گئی۔پنجاب حکومت نے غیر معیاری ادویات کے خلاف 2960 کیس رجسٹرڈ کئے جبکہ جعلی ادویات پر بھی 465 ایف آئی آرز درج کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیے
کورونا کیسز میں اضافہ، کراچی میں بازاروں کے اوقات کم کرنے پر غور
وفاقی وزیر اسد عمر نے اومی کرون سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجا دی
وزارت صحت کے مطابق سندھ میں غیر معیاری ادویات کے 64 کیس رجسٹرڈ ہوئے اور9 کیسز پر تحقیقات جاری، جبکہ سندھ میں جعلی ادویات کے 8 کیسز رجسٹرڈ ہوئے جن میں سے 6 پر تحقیقات جاری ہی۔
وزارت صحت کے مطابق خیبرپختونخوا میں جعلی ادویات اور غیر معیاری ادویات کے 508 کیسز رجسٹرڈ ہوئے اور کیسز ڈرگ کورٹس کو بھجوائے گئے۔
بلوچستان میں غیر معیاری اور جعلی ادویات کے 64 کیسز درج کئے گئے۔وزارت صحت کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ محمکہ صحت اسلام آباد نے غیر معیاری اور جعلی ادویات پر 14 کیسز رجسٹرڈ کئے۔
آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں غیر معیاری ادویات کے 161 کیس رجسٹرڈ ہوئے۔