مریخ کو زمین کے جیسا بنایا جاسکتا ہے، ناسا ڈائریکٹر
اگر مریخ پر درجہ حرارت بڑھا دیا جائے تو وہاں رہائش اختیار کی جاسکتی ہے، مٹی میں پودے اگائے جاسکیں گے، ڈاکٹر جم گرین کے بڑے دعوے۔
ناسا کے ڈائریکٹر جم گرین نے کہا ہے کہ مریخ کو بڑی مقناطیسی شیلڈ کے ذریعے زمین کے جیسا بنایا جا سکتا ہے، ڈاکٹر گرین پچھلے 12 سال سے ناسا میں سیاروں کے سائنسی ڈویژن کے ڈائریکٹر ہیں۔
اس دوران انہوں نے ایک ایسا سسٹم تشکیل دیا جو کہ دوسرے سیاروں پر موجود خلائی مخلوق کا سراغ لگاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
امریکہ میں سائنسی تحقیق کےلئے عطیہ کردہ جسم فروخت کردیا گیا
نئے دور کے نئے مسیحا، امریکی ڈاکٹر نے خنزیر کا گردہ انسان میں ٹرانسپلانٹ کردیا
مریخ کو زمین کے جیسا بنانے کے لیے ایک خیال یہ ہے کہ سورج کی شعاعوں کو وہاں سے باہر نکلنے سے روکا جائے جس سے مریخ پر گرمی ہوگی اور وہ رہنے کے لائق بن سکے گا۔
مریخ کی سطح پر اس وقت درجہ حرارت منفی 62 ڈگری ہے، ڈاکٹر گرین نے نیویارک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ درجہ حرات میں اضافے اور دباؤ سے انسان مریخ کی مٹی میں پودے اگا سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سیاروں پر تحقیق کرنے والے سائنسدان دیگر سیاروں کو زمین جیسا بنانے کے خیال کو پسند نہیں کرتے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ہم زہرہ (Venus) کو بھی ایسی شیلڈ لگا کر تبدیل کرسکتے ہیں جس میں روشنی کا عکس نظر آتا ہو۔
ڈاکٹر گرین کا کہنا ہے کہ نظام شمسی ہمارا ہے، مریخ بھی انسانوں کے لیے بنایا گیا ہے، ہم سب کو بہترین ماحول کی ضرورت ہے۔
وہ دوسرے سیاروں پر خلائی مخلوق کی تلاش کے لیے بھی پُرامید ہیں، یاد رہے کہ مریخ پر خلائی مخلوق کی تلاش سنہ 1976 سے جاری ہے۔