پی آئی اے 2025 میں خسارے سے نکل پائے گی؟
پلان کے تحت قومی ایئر لائن ایک مربوط پروگرام سے 2024 تک منافع بخش ادارہ بن جائے گا۔
قومی ائیر لائن کو ماضی کی طرح دوبارہ منافع بخش بنانے ، سفر کو آرام دہ اور مسافروں کو دی جانے والی سہولیات سے مزین کرنے کیلئے دنیا میں ہوابازی کے سب سے بڑے غیر ملکی ادارے آئی اے ٹی اے (آیاٹا) کے ماہرین کی زیر نگرانی پانچ سالہ نیا پی آئی اے بزنس پلان 2022-26وزارت خزانہ کو منظوری کیلئے پیش کردیا گیا۔
ماہرین کی نگرانی میں تیار کیے جانے والے پلان میں تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی جس میں پی آئی اے کی موجودہ صورتحال، مارکیٹ کی حرکیات اور کارپوریٹ حکمت عملی کا احاطہ کیا گیا، پلان کے تحت قومی ایئر لائن ایک مربوط پروگرام سے 2024 تک منافع بخش ادارہ بن جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے
چھٹی کا ٹائم ہوگیا، جہاز نہیں اڑاؤں گا، پی آئی اے پائلٹ کا نرالا انداز
پی آئی اے نے 5 سال بعد مشہد کیلیے پرواز شروع کردی
پلان میں نیٹ ورک کی حکمت عملی کیساتھ پانچ سالہ ریکوری روڈ میپ پر بھی روشنی ڈالی گئی تاکہ پی آئی اے کو ایک قابل عمل اور منافع بخش ادارہ بنایا جا سکے جو ادارے کو درپیش اندرونی و بیرونی چیلنجزمقامی مارکیٹ اوربیرون ملک پاکستانی کمیونٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے کارکردگی اور منافع میں اضافہ پر توجہ مرکوز کی جاسکے۔
پی آئی اے میں طیاروں کی تعداد 29 سے بڑھ کر 49 کی جائے گی۔ پی آئی اے کے مسافروں کی تعداد 52 لاکھ سے بڑھ کر 90 لاکھ سالانہ ہوجائے گی۔ برطانیہ، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب پر مزید پروازیں لگائی جائیں گی۔ پی آئی اے نئے روٹس شروع کرے گا جس میں باکو، ہانگ کانگ، استنبول، کویت، تہران، ارمچی اور سنگاپور شامل ہیں۔ پی آئی اے مسافروں کے علاوہ کارگو اور چارٹر بزنس پر بھی خصوصی توجہ دے گا۔