پاکستان کے بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ صرف جنوری میں تجارتی خسارہ 26 فیصد اضافے سے 3.3 بلین ڈالر تک پہنچ گیا۔

پاکستان کا تجارتی خسارہ رواں مالی سال کے پہلے سات مہینوں میں 28.8 بلین ڈالر تک بڑھ گیا ہے ، جو کہ حکومت کی جانب سے مقرر کردہ سالانہ ہدف سے زیادہ ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ یعنی جولائی 2021 سے جنوری 2022 کے دوران تجارتی خسارہ 92 فیصد اضافے سے 28.8 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ریلیف ختم ، یوٹیلیٹی اسٹورز پر مہنگائی کا طوفان برپا

ایف بی آر کی شاندار کارکردگی کا سلسلہ جاری، ٹیکس محصولات میں 30.4 فیصد اضافہ

وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ تجارتی خسارہ بڑھنے کی وجہ سے غیر ملکی قرضے لینے کی ضرورت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2021 سے جنوری 2022 کے دوران برآمدات 24 فیصد اضافے سے 17.67 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ جبکہ اسی عرصے کے دوران درآمدات 59 فیصد سے بڑھ کر 46.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق جنوری 2022 میں برآمدات 19 فیصد سے بڑھ کر 2.5 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ درآمدات 23 فیصد سے بڑھ کر 5.9 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ صرف جنوری میں تجارتی خسارہ 26 فیصد اضافے سے 3.3 بلین ڈالر تک پہنچ گیا۔

واضح رہے کہ وزارت خزانہ کی جانب سے یہ اعدادوشمار گذشتہ روز جاری کیے گئے تھے جب کہ کل ہی کی تاریخ میں آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر قرض کی قسط کی منظوری دی گئی تھی۔

متعلقہ تحاریر