ایس ایس پی سکھر کا کچے کے علاقے کو ڈاکوؤں سے پاک کرنے کا عزم

سنگھار علی ملک کا کہنا ہے ذرائع ابلاغ کے ذریعے ڈاکوؤں کو پیغام دینا چاہتا ہوں مغویوں کو بحفاظت پولیس کے حوالے کردیں اور خود کو سرنڈر کردیں ورنہ تم پر زمین تنگ کردی جائے گی۔

ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک نے کہا ہے کہ کچے کے علاقے کو ڈاکوؤں سے پاک کر کے ہی دم لینگے ۔ بہت عرصے سے ڈاکوؤں نے چوہے بلی کا بہت کھیل کھیل ، اب خود کو سرینڈر کریں یا مقابلے کیلئے تیار رہیں۔ کچے کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے گرینڈ آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے جلد عوام کو خوشخبری ملے گی۔

ان خیالات کا اظہار ایس ایس پی سکھر نے سیفما کے جوائنٹ سیکرٹری اور سینئر صحافی ایاز مغل کی قیادت میں ملنے والے وفد سینئر صحافی قاضی شفقت اللہ ، نعیم راجپوت، کاشف مغل سے ملاقات کے دوران غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک کا کہنا تھا کہ دریا سندھ کے کنارے دہشت کی علامت سمجھنے والے نو گو ایریاز کو عوام کیلئے آزاد ایریا بنا کر ہی چھین سے بیٹھیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

پانی کا گھناؤنا کاروبار ، زیر زمین پانی نکالنے کے تمام اجازت نامے منسوخ

زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلیے حلیم عادل شیخ نے قرارداد پیش کردی

سنگھار علی ملک نے بتایا کہ ڈاکوؤں کے متعدد کمین گاہیں نظرآتش کر دیں گئیں ہیں اور کچے کے مختلف مقامات پہ پکٹس قائم کر کے اضافی نفری بھی تعینات کردی گئی ہے۔

ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک نے مزید بتایا کہ آپریشن کے دوران مشتبہ افراد کو  زیر حراست لیکر تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ جبکہ آپریشن کے دوران ڈاکوؤں کے متعدد کمین گاہوں کو نظر آتش کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور محفوظ پناہ گاہوں کو ہیوی مشینری کے ساتھ مسمار بھی کیا جارہا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ اب ڈاکووں کے پاس خود کو سرینڈر کرنے کے سواء کوئی آپشن نہیں بچا ہے۔ اگر اب بھی انہوں نے خود کو سرینڈر نہیں کیا تو ان کیلئے زمین مزید تنگ کردی جائے گی اور انہیں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک کا ذرائع ابلاغ کے ذریعے ڈاکوؤں کو واضع پیغام دے رہے ہیں کہ وہ مغویوں کو باحفاظت پولیس کے حوالے کردیں اور خود کی گرفتاری دے دیں ورنہ کچے کے علاقے میں سرچ آپریشن جاری رہے گا اور انشاللہ تعالیٰ جلد کچے میں امن و امان قائم ہو جائے گا۔

اس موقع پر ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک نے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سکھر شہر میں بھی جرائم کے خاتمے کیلئے حکمت عملی ترتیب دے دی گئی ہے جس کے نتائج جلد عوام کو نظر آنے شروع ہو جائینگے۔ ڈاکووں اور جرائم پیشہ افراد یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ یہ نیا آفیسر ہے آرام سے کچھ ٹائم بیٹھے گا لیکن وہ یہ نہیں جانتے ہیں کہ پولیس کی نوکری میں آرام نام کی کوئی چیز ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کی نوکری میں آرام کی تو گنجائش بھی نہیں ہے میں نے آتے ہی سب سے پہلے ضلع کے تمام ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز سے لیکر اہلکاروں تک پیغام دے دیا ہے کہ جس نے آرام کرنا ہے اب گھر چلا جائے۔ کیوں کہ مجھے شہر میں امن چاہئے اور جس علاقے میں کوئی بھی جرم کی واردات ہوگی اس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او پر عائد ہوگی۔

متعلقہ تحاریر