دریائے راوی دنیا کا آلودہ ترین دریا قرار

 حکومتی ناقص منصوبہ بندی کے باعث  دریائے راوی انسانی اور صنعتی فضلہ کے باعث ایک گندے نالے میں تبدیل ہو چکا ہے

حالیہ ہی آلودہ ترین شہرو ں میں پنجاب کے دارالحکومت  لاہور کو دنیا کے آٹھ آلودہ ترین شہروں میں شمار کیا گیا تھا اور اب پنجاب کے دریائے راوی کو بھی دنیا کا آلودہ ترین  دریاقراردے دیا گیا۔

برطانیہ کی یارک یونیورسٹی کی جانب سے   دریاؤں میں دواساز فیکٹریوں  کے فضلے سے پیدا ہونے والی آلودگی  پر تیار کی گئی رپورٹ کے مطابق    لاہور کا دریائے راوی دنیا کا سب سے آلودہ ترین  دریا قرار دیا گیا ہے جس کے پانی میں پیراسیٹامول، نیکوٹین، کیفین ،  مرگی، اور ذیابیطس کی ادویات سمیت دیگر کئ  ادویات کے کیمیکلز بھاری مقدار میں شامل ہوتے ہیں جو اس کے پانی کو  انتہائی خطرناک  بنا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

لاہور میں اسموگ سے علی ظفر اور شعیب اختر بھی پریشان

ٹونگا میں زلزلہ ہیرو شیما پر گرائے گئے ایٹم بم سے 100 گناہ زیادہ تھا، ناسا

یارک یونیورسٹی کی رپورٹ  پر تشویش کا اظہار کرتےہوئے ماہرماحولیات عافیہ سلام کا کہنا ہے کہ  حکومتی ناقص منصوبہ بندی کے باعث  دریائے راوی انسانی اور صنعتی فضلہ کے باعث ایک گندے نالے میں تبدیل ہو چکا ہے۔ انھوں نے افسوس کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ "ہمارے پاس گندے پانی اور صنعتی فضلے کو ٹھکانے لگانے قوانین موجود ہیں لیکن ملک میں کسی قانون پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے اگر حکومت انسانی اور صنعتی فضلے کو ٹھکانے لگانے کے قوانین پر عمل درآمد کرے تو اس سے زیر زمین اور دریائی پانی  کی آلودگی میں بہت حد تک بہتری آئے گی۔

انھوں نے راوی ریور فرنٹ اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ  موجودہ حکومت  دریائے راوی کی خالی ہونے والی زمین پر  ایک  رہائشی پروجیکٹ بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس سے دریائے راوی کی آلودگی میں مزید اضافہ ہوگا۔

راوی ریور فرنٹ اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ بنانے کے حکومتی منصوبوں کا حوالہ دیتے ہوئے لاہور کنزرویشن سوسائٹی کے سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر اعجاز انورنےبتایا کہ وہ حکومت کے اس اقدام کے خلاف احتجاجی مہم شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر