روس ،یوکرین تنازعہ: صحافی کی چھ مختلف زبانوں  میں رپورٹنگ کی ویڈیو وائرل

اب تک اس ویڈیو کو  37 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں جبکہ  بیس لاکھ سے زائد افراد نے اس کو پسند کیا

سنہ 2014 سے مشرقی یوکرین میں علیحدگی پسندوں اور یوکرینی حکومت کے درمیان ہونے والی لڑائی  میں اب تک 14,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔  روس نے علیحدگی پسندوں کی حمایت کی اور یوں ریاستوں کو  آزادی کو تسلیم کیا جس کے باعث  روس اور یوکرین کے درمیان بحران سنگین ہوتا چلا گیا ہے۔

روس اور یوکرین کے درمیان جاری کشیدگی دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے  اس دوران گذشتہ روز دی ایسوسی ایٹڈ پریس کے نمائندے  برطانیوی صحافی فلپ کروتھر نے یوکرین کے دارالحکومت کیئف سے چھ مختلف زبانوں میں رپورٹنگ کرکے ناظرین کو حیران کردیا۔

یہ بھی پڑھیے

پیوٹن نے یوکرین کے دو علاقوں کی آزاد حیثیت تسلیم کرلی

روس نے یوکرین پر حملے کا فیصلہ کرلیا ،امریکی صدر کا دعویٰ

فلپ کروتھر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے ویڈیو شیئر کی جس میں انھوں نے پرتگالی، فرانسیسی انگریزی، لکسمبرگش،ہسپانوی اور جرمن زبان میں روس اور یوکرین کے درمیان تازہ ترین صورتحال پر رپورٹنگ کرتے ہوئے دکھاجاسکتا ہے ، فلپ کروتھر کی جانب سے ویڈیو شیئر کرنے کے بعد سے اب تک اس ویڈیو کو  37 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں جبکہ  بیس لاکھ سے زائد افراد نے اس کو پسند کیا ۔

واضح رہے کہ سنہ 2014 سے مشرقی یوکرین میں علیحدگی پسندوں اور یوکرینی حکومت کے درمیان ہونے والی لڑائی  میں اب تک 14,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 20 لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی کرچکے ہیں ۔

حال ہی میں روس کی جانب سے مشرقی یوکرین میں وسیع پیمانے پر گولہ باری سے مغرب اور کیئف میں حملے کے خدشات بڑھ گئے ہیں کیونکہ روس اپنی افواج میں اضافہ جاری رکھے ہوئے ہے، جو اب یوکرین کے قریب ایک اندازے کے مطابق ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ ہے۔

متعلقہ تحاریر