فلم میں "کھسرے” لفظ کیوں استعمال کیا؟ خواجہ سرا عدالت پہنچ گئے

خواجہ سراؤں  نے فلم میں 'کھسرا' ڈائیلاگ میں استعمال کرنے پر غصے کا اظہارکرتےہوئے فلم کی ریلیز رکوانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

خواجہ سراؤں نے لاہور ہائیکورٹ میں فلم ‘دم مستم’ کی ریلیز روکنے کی درخواست  دائر کردی، مؤقف اختیار کیا ہے کہ  فلم میں خواجہ سراؤں کے خلاف مکالمہ ادا کیا گیا ہے اس ڈائیلاگ کی وجہ سے خواجہ سراؤں کی دل آزاری ہو رہی ہے اس لئے  فلم سے متنازعہ ڈائیلاگ کو حذف کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سینئر اداکارعدنان صدیقی کی پروڈکشن میں عید الفطر پر ریلیز ہونے کے لیے تیار فلم ’دم مستم‘میں خواجہ سراؤں  نے فلم میں اپنے نام کو بطور ‘کھسرا’ ڈائیلاگ میں استعمال کرنے پر غصے کا اظہارکرتےہوئے فلم کی ریلیز رکوانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

یہ بھی پڑھیے

خواجہ سرا عائشہ مغل پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ کیلیے نامزد

قصور پولیس کا خواجہ سراؤں پر مبینہ تشدد، 1 لاکھ کی رقم بھی چھین لی

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے  خواجہ سرا زانایا چوہدری کی درخواست پر سماعت کی، جس میں فلم دم مستم کی نمائش کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل محمد احمد پنسوٹا نے نشان دہی کی کہ فلم دم مستم میں خواجہ سراؤں کے خلاف مکالمہ ادا کیا گیا ہے اور اس ڈائیلاگ کی وجہ سے خواجہ سراؤں کی دل آزاری ہو رہی ہے۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ فلم کی وجہ سے خواجہ سراؤں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، لہٰذا فلم سے خواجہ سراؤں کے خلاف ڈائیلاگ کو حذف کیا جائے اور تب تک فلم کی نمائش پر پابندی عائد کی جائے۔

 درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ فلم سے کھسرے کا لفظ خذف کرنے کا حکم دیا جائے جس پر عدالت نے سنسر بورڈ سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔

دم مستم ایک رومانوی کامیڈی فلم ہے جوکہ عید الفطر پر سینیما گھروں کی زینت بنے گی، فلم کے مرکزی کرداروں میں اداکار عمران اشرف اور اداکارہ عمار خان شامل ہیں جبکہ فلم کی ہدایت احتشام الدین نے دی ہے۔

متعلقہ تحاریر