سکھر: دارالامان میں خواتین کے ساتھ جنسی ہراسگی، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کا نوٹس

جوڈیشل مجسٹریٹ نے خواتین کی شکایات سے متعلق رپورٹ مرتب کرلی ہے جو آج ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سکھر کو پیش کی جائے گی۔

سکھر: دارالامان میں خواتین کے ساتھ جنسی ہراسگی کے واقعات کا انکشاف ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے نوٹس لے لیا ، مجسٹریٹ کا دارالامان کا دورہ ، شکایات کے انبار ، انچارج پر غیر اخلاقی رویئے کا الزام ، صفائی کی ناقص صورتحال پر اظہار برہمی ،آج رپورٹ سیشن جج کو پیش کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں قائم دارلامان میں مقیم خواتین کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف ہواہے۔

یہ انکشاف سکھر ڈسٹرکٹ بار کے سیکرٹری جنرل ایڈوکیٹ ذوالفقار ملانو نے ڈسٹرکٹ سیشن جج کی عدالت میں دائر ایک درخواست میں کیا جس پر سکھر کے ڈسٹرکٹ سیشن جج نے نوٹس لیکر اس حوالے سے جوڈیشل مجسٹریٹ قابل مہر کو فوری دارالامان کا دورہ کرنے اور تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیے

سکھر: پرائیویٹ کمپنیز میں کام کرنے والی خواتین کے ساتھ جنسی ہراسگی کے واقعات میں اضافہ

سندھ ہائی کورٹ کا 30 مئی تک دعا زہرا کو پیش کرنے کا حکم

گذشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ قابل مہر نے دیگر وکلاء کے ہمراہ دارالامان کا دورہ کیا اور وہاں پر مقیم خواتین سے ملاقات کرکے ان کے بیانات ریکارڈ کیے۔

خواتین نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیئے اور انچارج کے غیر اخلاقی رویئے کی بھی شکایت کی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے دورے کے دوران دارالامان میں صفائی کی ناقص صورتحال پر برہمی کا بھی اظہار کیا۔

بعدازاں خواتین کی شکایات سے متعلق رپورٹ مرتب کرلی ہے جو آج ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سکھر کو پیش کی جائے گی۔

دوسری جانب سماجی حلقوں نے خواتین کے ساتھ ہراسانی کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام اور ضلعی انتظامیہ سے ذمے داران کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایسے مجرموں کو عبرت کا نشانہ بنایا جانا چاہیے جو دوسروں کے گھروں کی عزت کو اپنی ذاتی جاگیر سمجھتے ہیں اور اپنے گھروں کی ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں کو بھول جاتے ہیں ، ایسے لوگوں کو سب کے سامنے لانا چاہیے تاکہ ان کے گھروں کی عزتوں کو پتا چلا کے ان کے مرد حضرات نامحرم اور مجبور عورتوں کے ساتھ کیا  کرتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر