آج بختاور بھٹو کی منگنی میں ‘دلا تیر بجا’ گونجے گا؟
'دلا تیر بجا' 1988ء کے انتخابات کے دوران ریلیز ہوا تھا اور ریلیز ہوتے ہی انتہائی مقبول ہوگیا تھا۔
پیپلزپارٹی کا گانا ‘دلا تیر بجا’ کارکنان اور رہنماؤں کی شادی کی زینت بن چکا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا یہ بختاور بھٹو کی منگنی کی تقریب میں بھی گونجے گا؟
انتخابی مہمات کے دوران سیاسی گانوں کی بہت اہمیت رہی ہے۔ سنہ 1988ء اور 1983ء میں سیاسی مہمات کے گانے انتخابات کا لازمی حصہ رہے۔
گانا ‘دلا تیر بجا’ پاکستانی پیپلزپارٹی کا ترانہ ہے جو 1988ء کے انتخابات کے دوران ریلیز ہوا تھا۔ یہ گانا ریلیز ہوتے ہی انتہائی مقبول ہوگیا تھا۔
یہ گانا ظہور خان زیبی کا پروجیکٹ تھا، جو پیپلزپارٹی کے حقیقی حامی ہے۔ ‘دلا تیرا بجا’ لیاری کے میوزک اسٹوڈیو نونی پروڈکشن کے اشتراک سے ریکارڈر کیا گیا تھا۔ اس گانے کو شبانہ نوشی نے گایا تھا۔
اس پارٹی ترانے کے ساتھ پیپلز پارٹی نے سیاسی گانوں کا رجحان پیدا کیا۔ جس کی پیروی انتخابی مہمات، عوامی جلسوں اور دیگر تقریبات کے دوران دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی کی۔
یہ بھی پڑھیے
بختاور بھٹو کے ہونے والے شوہر کون ہیں؟
‘دلا تیر بجا’ کے بعد پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی جانب سے ایک درجن سے زیادہ گانے ریکارڈ کیے گئے۔ لیکن ابھی تک ‘دلا تیر بجا’ مقبول گانوں میں سے ایک ہے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما اور کارکنان انتخابی مہمات کے علاوہ شادی کی تقریبات میں بھی ‘دلا تیرا بجا’ بجانے لگے۔
شرمیلا فاروقی نے اپنی مہندی کی رات اپنے شوہر ہاشم ریاض شیخ کے ساتھ اسی گانے پر رقص کیا تھا۔
یہ گانا پیپلزپارٹی کے کارکنان کی شادیوں اور تقریبات کی بھی زینت بن گیا۔
شادی ہو یا دیگر تقریبات، نوجوان اس گانے کی دھنوں پر خوشی سے رقص کرتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ گانا بختاور بھٹو زرداری کی منگنی کی تقریب میں گونجے گا یا نہیں؟
یہ بھی پڑھیے