مفتاح اسماعیل نے ملکی معاشی بحران کا ذمہ دار مکمل طور پر اسحاق ڈار کو قرار دے دیا

سابق وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ اپنی انا کے چکر میں اسحاق ڈار نے لوگوں کی فیکٹریاں بند کروا دیں۔"

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ مجھے نکال دیتے مگر کسی کمپیٹنٹ بندے کو لے آتے تو معاشی صورتحال ایسی نہ ہوتی جیسی اب ہے۔

ان خیالات کا انہوں نے دنیا کے نیوز کے پروگرام "آج کامران خان کے ساتھ” میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "مجھےنکال دیتے لیکن کوئی اکانومسٹ ٹائپ کا بندہ ہی لے آتے، مسلم لیگ میں اور بھی قابل بندے ہیں ، مسلم لیگ میں احسن اقبال جیسے قابل لوگ بھی ہیں انہیں لے آتے تو کچھ بہتر ہوجاتا۔”

یہ بھی پڑھیے

پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات ختم، معاہدہ نہ ہوسکا، ڈومور کا مطالبہ برقرار

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا ڈار صاحب کی سوچ زمانے کی مطابق نہیں ہے ، آپ کہتے تھے آئی ایم ایف کو آنکھیں دکھاؤں گا ، اب دکھائیں آنکھیں ، زرمبادلہ کے ذخائر 2.9 بلین ڈالر پر لے کر آئے گئے ، آپ کو 35 روپے فی لیٹر پیٹرول بڑھانا پڑا۔

مفتاح اسماعیل نے سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی سوچ ہی الٹی ہے ، آپ نے کہا تھا کہ میں آئی ایم ایف سے بات نہیں کروں گا ، اگر یہ معاہدہ اکتوبر میں ری ویو ہوچکا ہوتا تو ہم آج یہاں نہ کھڑے ہوتے۔

سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ "میری سمجھ میں نہیں آتا کہ آپ نے ملک کو 2.8 یا 2.9 بلین ڈالر تک کیسے آنے دیا۔ کیوں آپ نے ڈیفالٹ کے رسک بڑھائے ، کیا فائدہ ملا ، آپ نے ایکسپورٹر کو تین چار ماہ کس بات کی سزا دی۔ آپ نے سستا پیٹرول بیچا ، اپنی انا کے چکرمیں آپ نے لوگوں کی فیکٹریاں بند کروا دیں۔”

متعلقہ تحاریر