الیکشن کیلیے 21 ارب نہیں مگر حکومت نے مارچ میں66ارب کا ترقیاتی بجٹ جاری کردیا

 رواں مالی سال 9 ماہ میں حکومت نے  ترقیاتی بجٹ کی مد میں316 ارب روپے جاری کیے، ترقیاتی منصوبوں پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات نے حکومت کا دہرا معیار واضح کردیا

وزارت منصوبہ بندی نے ملک میں وفاقی ترقیاتی منصوبوں پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات جاری کردیں ہیں جس نے  وفاقی حکومت کا دہرا معیار واضح کردیا ہے۔

 ایک طرف وفاقی حکومت پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن کے لیے الیکشن کمیشن کو  21 ارب روپے دینے کو تیار نہیں اور یہ موقف اختیار کر رہی ہے کہ وفاق کے پاس الیکشن کے لیے فنڈز نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے متعدد منصوبوں کے لیے فنڈز کی منظوری دے دی

اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 170 ملین ڈالر کی کمی

دو صوبوں میں الیکشن کیلیے فنڈز کی کمی کا رونا رونے والی حکومت نے  ترقیاتی بجٹ کی مد میں  پہلے 9 ماہ میں   316 ارب 61 کروڑ روپے خرچ کیے  جبکہ  اسی مالی سال کے پہلے  8 ماہ میں ترقیاتی کاموں کے لیے  250 ارب روپے جاری کیے گئے تھے۔  اسی طرح صرف مارچ کے مہینے میں  ترقیاتی کاموں کے لیے دل کھول کر 66 ارب روپے  کے فنڈز جاری کیے گئے۔

  9 ماہ  میں مجموعی ترقیاتی بجٹ کا صرف 45 فیصد  خرچ ہوسکا،  جولائی تا مارچ9 ماہ میں  ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں کیلئے 49 ارب 85 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ ارکان پارلیمنٹ کی اسکیموں کیلئے 90 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔

  جولائی تا مارچ وفاقی وزارتوں نے 206 ارب روپے خرچ کیے، سڑکوں کی تعمیر اور بجلی کے منصوبوں پر 110 ارب روپے خرچ کیئے گئے۔ آبی وسائل کے منصوبوں پر 49 ارب روپے خرچ کیے گئے۔ اس دوران 471 ارب 29 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی، موجودہ مالی سال وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 714 ارب روپے تھا۔

متعلقہ تحاریر