پاکستان کسی صورت ڈیفالٹ نہیں کرے گا عالمی تجزیہ کاروں کو منہ کی کھانا پڑے گی، اسحاق ڈار

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ تجزیہ کار غلط ثابت ہوں گے اور پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، آئی ایم ایف ہو یا نہ ہو پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ عالمی سیاست ختم ہونی چاہئے، دنیا کے کسی بھی کونے سے اٹھ کر تجزیہ کار پاکستان کو ڈیفالٹ کرانے پر لگے ہیں۔

آئی ایم ایف کے معاہدے میں تاخیر اور مختلف غیرملکی ریٹنگ ایجنسی کی رپورٹ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان 9 فروری سے آئی ایم ایف کے اسٹاف لیول معاہدے کا انتظار کر رہا یے، پاکستان نے آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدے کے لیے پیشگی اقدامات کیے۔

یہ بھی پڑھیے 

نیپرا نے کراچی والوں پر بجلی گرا دی، فی یونٹ 3 روپے 39 پیسے اضافہ کردیا

اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان اور سونا بھی سستا ہوامگر ڈالر نے ٹرپل سینچری مکمل کرلی

اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ دنیا بھر سے پاکستان کو ڈیفالٹ کرانے کے روز بیانات دینے والے تجزیہ کار منہ کی کھائیں گے، یہ تجزیہ کار کئی مہینوں سے پاکستان کو سری لنکا سے ملانے پر لگے ہیں

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ یہ تجزیہ کار غلط ثابت ہوں گے اور پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، آئی ایم ایف ہو یا نہ ہو پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔

وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان بے آئی ایم ایف کے تمام شرائط پوری کر دی ہیں، پاکستان نے آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق معاہدے کیلئے اقدامات کیے۔

ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اسٹاف لیول معاہدے کیلئے مزید وقت چاہتا تو مزید وقت لے لے۔

مئی اور جون کی ادائیگیوں کے حوالے سے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ مئی اور جون میں 3.7 ارب ڈالر کی ادائیگیاں بروقت کی جائیں گی، مئی اور جون کے دوران ادائیگیوں کا انتظام کر لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ عالمی اداروں کو پاکستان سے متعلق ڈیفالٹ کی باتیں نہیں کرنا چاہیے، دوست ممالک کی جانب سے فنانسنگ کے وعدے کیے گئے جو جلد پورے ہوں گے۔

متعلقہ تحاریر