عمران خان کی 8 مقدمات میں 8 جون تک عبوری ضمانت میں توسیع منظور

اے ٹی سی کے جج نے چیئرمین تحریک انصاف کی مختلف مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں جانے کی ہدایت کردی۔

اینٹی ٹیررسٹ کورٹ اسلام آباد نے 8 مختلف مقدمات میں چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی ہے۔

منگل کی صبح لاہور سے روانہ ہونے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اسلام آباد کی اینٹی ٹیررسٹ کورٹ پہنچے تھے۔ عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست پر سماعت کی۔ اس موقع پر سیکورٹی کے سخت ترین اقدامات کیے گئے تھے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اپنے وکیل سلمان صفدر کے ہمراہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ عمران خان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں آئندہ سماعت کا وقت دیا جائے تاکہ وہ اگلی سماعت پر دلائل دے سکیں۔

یہ بھی پڑھیے 

قومی اسمبلی نے ملک گیر پرتشدد مظاہروں کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کر لی

وفاقی اور صوبائی حکومت نے پنجاب الیکشن سے متعلق جوابات جمع کروادیئے

اس پر عدالت کا کہنا تھا کہ آپ کے موکل ایک کیس میں شامل تفتیش ہوچکے ہیں ، اس پر آپ دلائل دے سکتے ہیں۔ اس پر وکیل سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ میرے نے آج احتساب عدالت میں پیش ہونا ہے اس لیے میری عدالت سے درخواست ہے کہ آئندہ پیشی پر دلائل طلب کرلیں۔

وکیل سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ میرے موکل نے نیب کی عدالت میں پیش ہونا ہے جہاں پر القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت ہے۔

بعدازاں عدالت نے وکیل سلمان صفدر کے دلائل کی روشنی میں چیئرمین  تحریک انصاف عمران خان کی عبوری ضمانت میں 8 جون تک توسیع کردی۔

دوران سماعت عمران خان روسٹرم پر آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے اوپر دو مرتبہ قاتلانہ  حملہ ہو چکا ہے ، جبکہ وزیر داخلہ خود بول رہے ہیں کہ میری جان کو خطرہ ہے ، جبکہ میں بھی یہی کہہ رہا ہوں۔

عمران خان کا کہنا تھا مجھے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ لاہور میں بھی جے آئی ٹی والے لاہور میں میرے پاس آئے تھے اور میں شامل تفتیش ہوا تھا۔ اس لیے عدالت سے میری استدعا ہے کہ وہ جے آئی ٹی کو حکم دے کہ وہ آئے اور مجھے شامل تفتیش کرلے۔

اس پر اے ٹی سی کے جج کا کہنا تھا آپ کی استدعا سامنے آ گئی ہے، اس پر مناسب حکم نامہ جاری کریں گے۔ عدالت نے عمران خان کو جانے کا حکم دیتے ہوئے 8 مقدمات میں 8 جون تک عبوری ضمانت میں توسیع دے دی۔

اے ٹی سی جج نے دوران سماعت پراسیکیوشن کی ٹیم پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کی غیرسنجیدگی کا عالم یہ ہے کہ آج عمران خان کے کیس کی سماعت تھی مگر جے آئی ٹی کا کوئی ممبر یہاں پر موجود نہیں ہے۔

اے ٹی سی نے جے آئی ٹی کے ارکان کو طلب کرتے ہوئے عمران خان کو جانے کی ہدایت کردی ہے۔

متعلقہ تحاریر