کیا داخلی راستے بند کرنے سے دہشتگردی رک جائے گی؟

سندھ اور بلوچستان کی بین الصوبائی پانچ سڑکوں سے شرپسند عناصر سندھ میں داخل ہوسکتے ہیں

سندھ میں دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر حکومت سندھ نے بلوچستان سے کراچی آنے والی پانچ سڑکوں کو فوری بند کرنے کا فیصلہ کیاہے، کمشنر کراچی کی جانب سے سڑکوں کی بندش کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

حکومت سندھ  نے حساس اداروں اور محکمہ داخلہ کی جانب سے کراچی کو درپیش دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظرموصول سفارشات کے باعث  بلوچستان سے کراچی آنے والی پانچ سڑکوں کی فوری بندش کا فیصلہ کیا ہے،  کمشنر کراچی نے فیصلے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے جس کے تحت سومر گوٹھ، سالو گوٹھ، نور محمد گوٹھ، ہمدرد یونیورسٹی اور دریجی ٹریش روڈ کو ہر طرح کی سفر کے لئے بند کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

افغان خانہ جنگی کے اثرات، پاکستان میں دہشتگردی کی وارداتوں میں اضافہ

کمشنر کراچی کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کی بین الصوبائی پانچ سڑکوں سے شرپسند عناصر سندھ میں داخل ہوسکتے ہیں ، کراچی کو شرپسندوں سے بچانے کے لئے سڑکوں کی بندش کا فیصلہ کیا گیا ہے  جو آئندہ ما اکتوبر کی نو تاریخ تک عائد رہے گی ۔

ذرائع کے مطابق پابندی کا فیصلہ سندھ اور بلوچستا  ن میں افغانستان سے بڑے پیمانے پر پناہ گزینوں کی آمد کو روکنے کےلئے کیا گیا  جن کے ساتھ شامل ہوکر پاکستان  مخالف عناصر کراچی میں دہشتگردی کی کارروائیاں کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان میں جاری خانہ جنگی  کے پاکستان پر بھی برے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ملک میں سیکیورٹی اداروں سمیت شہریوں پر حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ دہشتگردی کے واقعات پر سیاسی رہنماؤں نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد تیز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ افغانستان سے روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افغان پناہ گزین پاکستان کا سفر کررہے ہیں ان پناہ گزینوں کی شکل میں مبینہ دہشتگرد بھی ملک میں داخل ہوکر امن و امان کی صورتحال خراب کررہے ہیں۔

 

متعلقہ تحاریر