مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک اور فلسطینی شہید
اسرائیلی فوج نے نام نہاد تلاشی آپریشن اور چھاپہ مار کارروائیاں کے دوران گزشتہ دو روز میں 5 فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔ مغربی کنارے میں آپریشن کے دوران اب تک 38 فلسطینی شہید کیے جاچکے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں نام نہاد تلاشی آپریشن اور چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران ایک اور فلسطینی کو گولی مار کر شہید کردیا، گزشتہ دو روز میں شہید ہونے فلسطینیوں کی تعداد 5 ہو گئی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو واقعہ بیت لحم کے قریب پناہ گزین کیمپ میں پیش آیا، مارے جانے والے فلسطینی کی شناحت 29 سالہ ایمن محسن کے نام سے ہوئی ہے جبکہ بدھ کے روز ایک خاتون کو گولی مار شہید کردیا گیا ، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ خاتون چاقو لے کر ان کی طرف بڑھ رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
امریکی شہر تلسا کے میڈیکل سینٹر میں فائرنگ، 4 افراد ہلاک
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسی روز شمالی مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک شخص شہید کیاتھا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی سیکورٹی فورسز نے حالیہ مہینوں میں مغربی کنارے میں اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں، اسرائیلی فوج کی جانب سے مشتبہ افراد کی تلاش کا بہانہ لگا کر روزانہ کی بنیاد پر فلسطینیوں بستیوں میں سرچ آپریشنز کیے جارہے ہیں۔ اور معمولی مزاحمت پر نہتے فلسطینیوں پر گولیاں برسائی جارہی ہیں۔
اسرائیلی فوجیوں نے جنین کے قریب ایک گاؤں میں وحشیانہ کارروائی کرتےہوئے ایک گھر کو مسمار کردیا تھا جسے کے نتیجے میں ملبے تلے تب کر 5 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی چھاپے کے بعد جنین کے ایک اسپتال میں ایک فلسطینی شخص کو تشویشناک حالت میں لایا گیا اس کے سینے اور ران پر گولیاں ماری گئی تھیں۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں چھ فلسطینی زخمی ہوئے، واضح رہے کہ اسرائیلی فوج باقاعدگی سے ایسے افراد کے گھروں کو تباہ کررہا ہے جہاں انہیں شک گزرتا ہے کہ اس گھر میں اسرائیلی مخالف شخص رہائش پذیر ہے۔
مغربی کنارے میں اسرائیلی آپریشن کے دوران رواں سال میں اب تک 38 فلسطینی شہید کئے جا چکے ہیں، ان میں الجزیرہ ٹی وی کا ایک صحافی بھی شامل ہے جو جینین میں چھاپہ مار کارروائیوں کی کوریج کر رہا تھا۔